سرینگر/۱۸ ستمبر
جموں کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے گڈول جنگلاتی علاقے میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کا آپریشن پیر کو چھٹے دن میں داخل ہو گیا اور سیکورٹی فورسز نے ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں پر حملے کرنے کے ٹھکانوں کی نشاندہی کی۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے انکاو¿نٹر میں تین افسران کی موت کا بدلہ لینے کا عہد کیا ہے۔
یہاں کے حکام کے مطابق، ڈرون فوٹیج میں پچھلے پانچ دنوں کے دوران انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران تباہ کیے گئے خفیہ ٹھکانے میں سے ایک کے قریب ایک جلی ہوئی لاش پڑی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کو صاف کرنے کے بعد ہی اس کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔
سیکورٹی فورسز ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال گھنے جنگل کے علاقے کی نگرانی کے لیے کر رہی ہیں جہاں کئی غار نما خفیہ ٹھکانے ہیں جہاں ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں دو آرمی افسران اور ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہلاک کرنے کے بعد بدھ سے دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔
حکام نے کہا کہ حفاظتی گھیرا اتوار کے روز پڑوسی پوش کریری علاقے تک بڑھا دیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دہشت گرد شہری علاقوں میں نہ گھس جائیں۔
اتوار کی شام دیر گئے یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ شہداءکے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لیا جائے گا اور دہشت گردوں کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ سنہا نے کہا ”ہمیں اپنے سپاہیوں پر مکمل اعتماد ہے….پوری قوم جوانوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے“۔
سنہا نے دعویٰ کیا کہ اننت ناگ میں سیکورٹی فورسز پر حملہ جی ۰۲سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد اور جموں کشمیر میں تنازعات کے منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کی وجہ سے دہشت گرد صفوں میں پھیلی مایوسی کا نتیجہ ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دہشت گردی اور اس ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے جس نے جموں و کشمیر میں عام آدمی کو دبا رکھا ہے۔
کشمیر میں سیکورٹی گرڈ کے اعلیٰ حکام بشمول ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جی پی اور آرمی کی ۱۵ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
شمالی فوج کے کمانڈر نے آپریشنل صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہفتے کے روز فائرنگ کے مقام کا دورہ کیا۔
پولیس کا خیال ہے کہ دو سے تین دہشت گرد جنگل کے علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار نے جمعہ کی رات دیر گئے کہا کہ آپریشن مخصوص ان پٹ کی بنیاد پر شروع کیا گیا اور دعویٰ کیا کہ”پھنسے ہوئے دو سے تین دہشت گردوں کو بے اثر کر دیا جائے گا“۔
کرنل من پریت سنگھ‘کمانڈنگ آفیسر‘ 19 راشٹریہ رائفلز، میجر آشیش دھونچک، جموں و کشمیر پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہمایوں بھٹ اور ایک سپاہی بدھ کو دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے۔