سرینگر//
جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے ڈل گیٹ علاقے میں جمعہ کی شام آوارہ کتوں کے حملے میں۱۷ سیاحوں سمیت کم از کم ۳۹؍ افراد زخمی ہو گئے۔
مقامی باشندگان کے مطابق ڈل گیٹ کے علاقے بوچھوارہ میں گھاٹ نمبر۵ کے نزدیک آوارہ کتوں نے حملہ کر کے ۱۷ سیاحوں سمیت ۳۹؍ افراد کو زخمی کر دیا۔ اْنہوں نے انتظامیہ سے علاقے میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی اور اس کے پیش نظر ہو رہے حدسات سے نپٹنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی بھی اپیل کی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آ یا جب وہ جمعہ کی شام نماز تراویح کے بعد مسجد سے باہر آ رہے تھے اورسیاح سڑک سے گزر رہے تھے۔
دریں اثنا، ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے اس حادثے کی تصدیق کی اور کہا ’’جمعہ کی شام ۳۹ زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا تھا اور انہیں علاج کے بعد واپس بھیج دیا گیا‘‘۔
اس واقعہ کے بعد مذ کورہ علاقہ میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے اور مقامی سیاحو ں کے ساتھ عام لوگ بھی سخت پریشا ن ہو گئے ہیں۔
ادھر معلوم ہو اہے کہ شہر سرینگر کے گردونواح میں کتوں کی بھر مار کے باعث شہری شدید مشکلات و پریشانی کا شکار ہے رات و صبح کے اوقات میں نمازیوں کو مساجد میں جانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لالچو ک کا تجارتی مرکزمیں شہری خوف کا شکار ہے کئی علاقوں میں کتے کے کاٹنے کے واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں۔
عوامی‘ سماجی و سیاسی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کتا مار مہم شروع کرکے شہریوں کو اس عذاب سے چھٹکارا دلایا جائے۔
ادھرماہرین کے مطابق کتے کے کاٹنے کے بعد اس کے لعاب میں موجود ریبیزوائرس انسان کیلئے جان لیوا ہوسکتا ہے۔ لہذا اسکے بعد اینٹی ریبیز ویکسین (اے آروی) لگانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔
ریبیز نامی وائرس پاگل کتے میں موجود ہوتا ہے لیکن اگر ایسی صورتحال کا سامنا ہو تو اس سوچ بچار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے کے وہ پاگل تھا یا نہیں پہلی فرصت میں قریبی سرکاری ہسپتال پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔لیکن اگر اسپتال دور ہے تو صابن اور بہتے پانی سے دس پندرہ منٹ تک اچھی طرح زخم کو دھوئیں لیکن پٹی مت باندھیں،اس کے لیے کوئی بھی صابن استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اگر جراثیم کش صابن موجود ہو تو زیادہ بہتر ہے۔
زخم دھونے کے بعد کسی بھی طرح مریض کو جلد از جلد اسپتال لے جانا ضروری ہے،ماہرین کے مطابق ایسے افراد جنہیں کتا کاٹ لے انہیں چاہیے کہ وہ ٹوٹکے نہ استعمال کریں، مثال کے طور پر زخم پر نمک اور لال مرچ چھڑک کر دھاگے باندھنے سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو کتوں کی ویکسینیشن بھی ریبیز کے وائرس سے بچاؤ کا ایک اہم ذریعہ ہوسکتی ہے۔