الریاض//
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مراکش کے خوفناک زلزلے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی اطلاعات پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، مملکت نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
اسی طرح کے ایک بیان میں، متحدہ عرب امارات نے مراکش کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یو اے ای کےصدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے مراکش میں متاثرہ افراد کو اہم امدادی سامان پہنچانے کے لیے ایک ہوائی پل کے قیام کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "[یہ] اقدام متحدہ عرب امارات اور مراکش کے درمیان گہرے تعلقات اور متحدہ عرب امارات کی آفات سے نمٹنے کی پائیدار کوششوں اور عالمی یکجہتی کو مضبوط کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
جمعہ کو رات دیر گئے مراکش کے بلند اٹلس پہاڑوں پر ایک طاقتور زلزلہ آیا، جس میں کم از کم 800 افراد ہلاک اور 329 زخمی ہو گئے، کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں اور شہریوں کو اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق زلزلے کے مرکز کے اردگرد پہاڑی علاقے کی طرف جانے والی سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہوگئیں جس کی وجہ سے امدادی کارروائیاں سست پڑ گئی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے کہا کہ زلزلے کی ابتدائی شدت 6.8تھی اور یہ سیکنڈ تک جاری رہا۔ امریکی ایجنسی نے 19 منٹ بعد 4.9شدت کے آفٹر شاک کی اطلاع دی۔
جمعہ کے زلزلے کا مرکز الحوز صوبے کے قصبے ایغیل کے قریب تھا، جو مراکش شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر (43.5 میل) جنوب میں تھا۔
یو ایس جی ایس نے کہا کہ زلزلے کا مرکز زمین کی سطح سے 18 کلومیٹر (11 میل) نیچے تھا، جب کہ مراکش کی زلزلہ پیما ایجنسی نے اسے 8 کلومیٹر (5 میل) نیچے بتایا۔ دونوں صورتوں میں، اس طرح کے زلزلے بے حد خطرناک ہوتے ہیں۔