ججموں//
جموں کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے بدھ کو راجوری اور پونچھ میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ یہاں دہشت گردوں کے حامیوں کے ساتھ’سختی‘ سے نمٹا جائے گا تاکہ خطے میں امن کو خراب کرنے کی پاکستان کی کسی بھی تازہ سازش کو ناکام بنایا جا سکے۔
سنگھ نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر تلاشی کے ساتھ علاقے کی برتری کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا ’’پاکستان میں پناہ لینے والے غداروںاور جموں و کشمیر میں ان کے حامیوں کے درمیان سرحد پار تعلقات کوتوڑا‘نچوڑا اور ختم کر دیا جائے گا تاکہ خطے میں امن کو خراب کرنے کی پاکستان کی طرف سے کسی بھی تازہ سازش کو ناکام بنایا جا سکے‘‘۔
پولیس سربراہ نے راجوری ضلع میں نامہ نگاروں کو بتایا ’’کسی بھی حالت میںہم راجوری اور پونچھ اضلاع میں دہشت گردی کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیں گے۔ دہشت گردی کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے گا اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ کچھ ’غدار‘جو پناہ کے لیے پاکستان فرار ہونے سے پہلے یہاں دہشت گردی میں ملوث تھے، اب بھی سرحد پار سے ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یونین ٹریٹری کے مختلف حصوں سے جو دہشت گرد پناہ لینے کیلئے پاکستان چلے گئے ہیں ان کی جائیداد کو منسلک کیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
سنگھ نے کہا کہ ہمارے پاس جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی ایک فہرست ہے جو پاکستان چلے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے کیونکہ یہ لوگ سرحد پار بیٹھ کر دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہاکہ جموںکشمیر کے مختلف حصوں سے جو دہشت گردپاکستان چلے گئے ہیں ان کی جائیداد کو منسلک کیا جارہا ہے ۔پولیس سربراہ نے کہاکہ ہمارے پاس دہشت گردوں کی ایک فہرست ہے جو جموں وکشمیر کے پشتینی باشندے ہیں اور پناہ لینے کی خاطر پاکستان فرار ہوگئے ۔ ان کاکہنا تھا’’مذکورہ دہشت گرد وں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے کیونکہ وہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں بیٹھ کر دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں‘‘۔
ڈی جی پی نے کہاکہ سرگرم دہشت گردوں پر کوئی رحم نہیں کیا جائے گا اور وہ واپس آنے کی کوشش کریں تو انہیں مار گرایا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مقیم دہشت گرد جموںکشمیر میں دہشت گردی کو پھر سے فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔
پولیس چیف نے ایک سوال کے جواب میں کہا’’ راجوری اور پونچھ رینج میں ۹سے۱۲دہشت گرد سرگرم ہیں جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی ہیں اور ان میں سے تین دہشت گردوں کو تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا‘‘۔
سنگھ نے کہاکہ باقی دہشت گردوںکا سراغ لگانے کی خاطر پونچھ اور راجوری اضلاع میں یومیہ دہشت گردمخالف آپریشنز لانچ کئے جاتے ہیں اور ہمیں پورا یقین ہے کہ انہیں بھی بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ڈی جی پی نے بتایا کہ ریاسی میں جاری تصادم میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ اس کے ساتھی کی تلاش تیسرے روز بھی جاری ہے ۔راجوری اور پونچھ اضلاع میں سرگرم دہشت گردوںکے خلاف کامیاب آپریشنز کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ سیکورٹی فورسزکے اہلکار دن رات کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کا سراغ لگانے کی خاطر مختلف علاقوں میں آپریشنز جاری ہے ۔
سنگھ کے مطابق سرحد کے اس پار سے راجوری اور پونچھ اضلاع میں دہشت گردی کو پھر سے بڑھاوا دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ان کے منصوبوں کو ناکام بنایا جائے گا۔
ولیج ڈیفنس کمیٹیوں(وی ڈی سی) کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ وی ڈی سی ممبران دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کی خاطر کلیدی کردا ر ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو مزید فعال کرنے کی خاطر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
دراندازی کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ ایل او سی پر امسال جتنی بھی کوششیں کی گئیں انہیں ناکام بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ سیکورٹی جائزہ میٹنگوں کے دوران فیصلہ لیا گیا ہے کہ اب کنٹرول لائن پر فوج کے ساتھ جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار بھی تعینات رہیں گے تاکہ سرحد پر سیکورٹی گرڈ مزید مضبوط ہو سکے ۔
منشیات کے کاروبارکو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ اس پار سے منشیات کی کھیپ اس طرف بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم ڈرون کے ذریعے کی جانے والی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ سرحد کے نزدیک رہائش پذیر چند افراد جو منشیات کو اس طرف لانے کی سازش کا حصہ ہے ان کی شناخت کی جارہی ہیں اور بہت جلد انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا۔