جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

کشمیر میں اخروٹ اتارنے کا سیزن جہاں روز گار کا باعث وہیں پُر خطر بھی

’آج کل اگر کوئی مزدور ملتا ہے وہ کسی مجبوری کے تحت ہی ایسا پر خطر کام کرنے کیلئے تیار ہو جاتا ہے‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-09-06
in مقامی خبریں
A A
کشمیر میں اخروٹ اتارنے کا سیزن جہاں روز گار کا باعث وہیں پُر خطر بھی

A farmer showing famous crispy and popular “paper Walnuts” in outskirts of Srinagar to be exported as its high demand in the market bustle the business in Kashmir valley on Saturday PHOTO BY BILAL BAHADUR

FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ناری شکتی نے فوجی کارروائی میں بھی بہادری کی مثال قائم کی

کشمیر یونیورسٹی نے۱۰مئی تک کے تمام امتحانات کو موخر کر دیا

سرینگر//
وادی کشمیر میں اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنے کا سیزن جوبن پر ہے اور اس سے وابستہ بیوپاری اور مزدور اپنے کام کے ساتھ انتہائی مصروف نظر آ رہے ہیں۔
اس سیزن کے دوران اگرچہ مزدوروں کی روزی روٹی کی سبیل پیدا ہوجاتی ہے تاہم بعض بدقسمت گھروں کیلئے یہ سیزن باعث مصیبت بھی بن جاتا ہے کیونکہ ہر سال کئی مزدور اخروٹ اتارنے کے دوران درختوں سے گر یا تو جان بحق ہوجاتے ہیں یا عمر بھر کے لئے ناخیز ہو کر اپنے گھر والوں پر ہی بھاری بھر کم بوجھ بن جاتے ہیں۔
اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنا جہاں اپنی نوعیت کا ایک منفرد کام ہے وہیں ایک ایسا جوکھم بھرا کام ہے جس میں اس کام کے کرنے والے کو جان گنوانے کا خطرہ ہر آن لگا رہتا ہے ۔ اخروٹ کے درخت دیگر پھل کے درختوں جیسے سیب، ناشپاتی، انار، وغیرہ سے قد و قامت میں بڑے ہوتے ہیں اور ان سے اخروٹ اتارنے کا عمل بھی مذکورہ پھل اتارنے کے کاموں سے بھی مختلف ہے ۔
سیب، ناشپاتی وغیرہ جیسے درختوں سے ایک عام مزدور بھی میوے اتار سکتا ہے اور ان درختوں پر چڑھ کر گرنے کا بھی کوئی خاص خطرہ لاحق نہیں ہوتا ہے لیکن اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنا ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں ہے ۔ اخروٹ اتارنے کے کام میں خال کوئی مزدور ہی مہارت رکھتا ہے اس کام میں مہارت کے ساتھ ساتھ مزدور کا ہوشیار، بیدار مغز اور بہادر ہونا بھی شرط اول ہے ۔ اس کام کا ماہر ایک لمبا سا ڈندا اٹھائے درخت کی ایک مضبوط شاخ پر بیٹھ کر زور زور سے باقی شاخوں کو مارتا ہے جس سے ان پر لگے اخروٹ نیچے گر جاتے ہیں اور اس دوران ایسا بھی ہوتا ہے کہ توزان یا توجہ کھو جانے کے ساتھ ہی مزدور خود بھی اخروٹوں کے ساتھ نیچے گر جاتا ہے ۔
وسطی ضلع بڈگام کے پارس آباد سے تعلق رکھنے والے علی محمد نامی ایک بیوپاری نے یو این آئی کو بتایا کہ ہم ایسے مزدروں کو زیادہ سے زیادہ مزدوری دیتے ہیں اور وہ بھی پیشگی ہی ادا کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ہر گزرتے سال ان مزدوروں کا ملنا محال بن جاتا ہے ۔
علی محمد نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسے مزدور بالکل نہیں ملیں گے جس سے یہ کاروبار ختم ہو سکتا ہے ۔ آج کل اگر کوئی مزدور ملتا ہے وہ کسی مجبوری کے تحت ہی ایسا کام کرنے کیلئے تیار ہو جاتا ہے ۔
مزدورنے کہا کہ جس طرح فصل کٹائی اور دیگر کاموں کے لئے مشینوں کو استعمال کیا جا رہا ہے اسی طرح اس کام کی انجام دہی کے لئے بھی کسی مشین کو متعارف کیا جانا چاہئے ۔
محمد یوسف خان نامی ایک مزدور نے بتایا کہ میں درختوں سے اخروٹ اتارنے کا کام گزشتہ کئی سالوں سے کر رہا ہوں لیکن میرے گھر والے مجھ سے کافی ناراض ہیں۔انہوں نے کہا’’شادی پر بیوپاری سے قرضہ لیا تھا اور اس نے یہی کام کرنے کی شرط پر قرضہ دیا تھا اب اس سال قرضے کی بھرپائی ہو گی اگلے سال سے یہ کام نہیں کروں گا‘‘۔
منظور احمد نامی ایک اخروٹ باغ مالک نے کہا کہ متعلقہ محکمے کی طرف سے کسانوں کو چھوٹے قد والے درخت بھی فراہم کئے جا رہے ہیں جن سے اخروٹ اتارنا آسان بھی ہے اور خطرہ بھی کم ہے ۔
احمد نے کہا کہ ان درختوں کے اخروٹ معیاری بھی ہیں اور پیدا وار بھی اچھی ہوتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا’’اس کے متعلق کسانوں کو یا تو جانکاری کم ہے یا وہ اس کی طرف متوجہ نہیں ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ بلگیریا ٹائپ کے اخروٹ درخت دستیاب ہیں جن کو لگا کر ایک کسان کی اچھی آمدنی ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک کنال اراضی پر کم سے کم بار اس قسم کے اخروٹ درخت لگائے جاسکتے ہیں جن کی دیکھ ریکھ کے لئے سیب کے درختوں جیسی محنت بھی درکار نہیں ہے ۔
احمد نے کہا کہ چار کنال اراضی پر ان اخروٹ درختوں کا باغ لگانے سے اچھی خاصی کمائی کی جاسکتی۔
چرار شریف سے تعلق رکھنے والے محمد امین نامی ایک کسان نے بتایا کہ اس قسم کے درخت شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی کی طرف سے دستیاب رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سال ماہ فروری میں اسٹال لگتے ہیں جہاں سے کسان ان کو خرید کر اپنے باغوں میں لگا سکتے ہیں۔ دو تین کنال زمین پر ایسے درخت لگانے سے اچھی خاصی کمائی کی جاسکتی۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سرینگر میں دریائے جہلم سے غیر مقامی شخص کی لاش بر آمد

Next Post

ممبر پارلیمنٹ اکبرلون نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

مقامی خبریں

ناری شکتی نے فوجی کارروائی میں بھی بہادری کی مثال قائم کی

2025-05-08
مقامی خبریں

کشمیر یونیورسٹی نے۱۰مئی تک کے تمام امتحانات کو موخر کر دیا

2025-05-08
مقامی خبریں

‘سوشل میڈیا پر ہندوستانی لڑاکا طیارے کے حادثے کی تصاویر پرانی ’

2025-05-08
’سرینگر ہوائی اڈے پر معمول کا رش پنڈتوں کا اخراج کا دعویٰ صحیح نہیں ‘
مقامی خبریں

سری نگر ہوائی اڈے پر سول پروازیں بند

2025-05-08
630 عازمین حج کا پہلاقافلہ آج 2 پروازوں میں سرینگر پہنچ رہا ہے
مقامی خبریں

جموں وکشمیرحج کمیٹی نے 2 حج پروازوں کو ملتوی کر دیا

2025-05-08
حج کے خواہشمندوں کے ساتھ دھوکہ دہی‘ دو افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر
مقامی خبریں

سوشل میڈیا پر سیکورٹی تعیناتی کی ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں: سائبر پولیس کشمیر

2025-05-08
ہندوارہ:ریت کے ٹیلے میں دھنس جانے سے شہری کی موت‘ دوسرا زخمی
مقامی خبریں

گلمرگ میں کیرالا کا سیاح مردہ پایا گیا، جنگلی جانور کے حملے کا شبہ

2025-05-07
جموںکشمیر:مختلف علاقوں میں ندی نالے خشک ہونے سے زرعی اور باغبانی شعبہ متاثر
مقامی خبریں

رام بن میں بگلیہار ڈیم کے گیٹ بند۔ چناب میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی

2025-05-07
Next Post
سپریم کورٹ کا حکم، گیانواپی کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم برقرار رہے گا

ممبر پارلیمنٹ اکبرلون نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.