ممبئی//کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اڈانی گروپ کے سلسلے میں دو عالمی فائنانشیئل اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ نے ملک کا پیسہ بیرون ملک بھیج کر اور اس کے ذریعے ملک کے شیئربازار کو متاثر کر کے بہت سنگین اقتصادی جرم کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دے کر جامع تحقیقات کرانی چاہیے ۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد‘انڈیا ’ کی میٹنگ میں شامل ہونے ممبئی آئے مسٹر گاندھی نے جمعرات کو یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو عالمی فائنانشیئل اخبارات نے اپنی تحقیقاتی رپورٹوں میں انکشاف کیا ہے کہ اڈانی گروپ نے ایک ارب ڈالر بیرون ملک بھیج کر اسی رقم سے پھر ملک کے شیئربازار کو متاثر کرکے بڑی سطح پر انفراسٹرکچر کی ترقی کا کام حاصل کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شیئربازار سے کھلواڑ کرنے میں دو غیر ملکی ملوث پائے گئے ہیں جن میں سے ایک چین کا رہائشی بھی ہے ۔ یہ ملک کے عوام کا پیسہ تھا جسے بیرون ملک سے شیئربازار کو متاثر کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔ کانگریس لیڈر نے اسے ایک بڑا گھپلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھپلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا کے سب سے بڑے اقتصادی فورم جی-20 کانفرنس ہندوستان میں ہو رہی ہے ۔ یہ ہندوستان کے وقار کا معاملہ بن گیا ہے ، اس لیے اس کی جے پی سی جانچ ضروری ہے ۔