نئی دہلی،//وزیراعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کے تحت شہری منظر نامے میں یکسر تبدیلی کے لئے حکومت کے ذریعہ کی گئی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولی وقدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ شہری سیکٹر میں سرمایہ کاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے ، جو (2004 سے 2014 ) 178053 کروڑ روپے سے بڑھ کر (2014 کے بعد) 1807101 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ وزیر موصوف نے ہندوستان میں شہری سیکٹر کے فروغ اور ترقی کے تئیں حکومت کی شدید خواہش اور عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر موصوف ’’شہری منظر نامے میں یکسر تبدیلی‘‘ کے موضوع پر ایک جدید ای- کتابچہ (2014 سے 2023) کے لانچ کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اس تقریب میں ہاؤسنگ اور شہری امور کے سکریٹری منوج جوشی اور وزارت کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ آج وزیر موصوف کے ذریعہ جاری کئے گئے کتابچے میں ہندوستان میں شہری منظر نامے کی ترقی کے مقصد سے شروع کی گئی مختلف اسکیموں / اقدامات / پروگراموں / مشنوں کی پیش رفت سے متعلق اعداد وشمار / معلومات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ ان اسکیموں / مشنوں میں سووچھ بھارت مشن شہری (ایس بی ایم یو) پردھان منتری اواس یوجنا – شہری (پی ایم اے وائی یو) ، اٹل مشن فار ری جووینیشن اینڈ اربن ڈولپمنٹ (امرت)، پرائمنسٹر اسٹریٹ وینڈرس آتم نربھر ندھی (پی ایم سواندھی) اسکیم اور دین دیال انتودتیہ یوجنا – قومی شہری روز گار مشن ( ڈی اے وائی این یو ایل ایم) وغیرہ شامل ہیں۔
تقریب کے دوران میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے ہردیپ سنگھ پوری نے شہری ترقی کے لئے وزیراعظم نریند رمودی کے بیان کو دہرایا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم شہر کاری کو ایک موقع کے طور پر دیکھتے ہیں اور ہم شہروں کو عالمی درجے کے شہری مقام بنانے کے تئیں عہد بستہ ہیں ، جو رہن سہن میں آسانی میں اضافہ کرسکیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ویژن کے خطوط پر حکومت نے پچھلے 9 برسوں میں شہری سیکٹر کو یکسر تبدیل کرنے کے موقع کے طور پر استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے پہلے اس سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
وزیر موصوف نے سووچھ بھارت مشن (یو) کے تحت کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مشن نے 67.10 لاکھ گھریلو بیت الخلاء اور 6.52 سماجی وسرکاری بیت الخلاء کی تعمیر کے ساتھ بیت الخلاء کے لئے 100 رسائی کو ممکن بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشن کے نتیجے میں کچرے کی پروسیسنگ ، جو 2014 میں 18 فیصد تھی، بڑھ کر 2023 میں 75.20 فیصد ہو گئی ہے ۔ میونسپل ٹھوس کچرے کو گھر گھر جاکر اکٹھا کرنا اور اس کو الگ الگ کرنے کے کام میں بھی کافی قدر اضافہ ہوا ہے ، جو ایس بی ایم – یو کے تحت کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔