اسلام آباد//پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے درمیان تنخواہ کے معاملات ابھی تک طے نہیں ہوسکے ہیں، لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کا دعویٰ اس کے برعکس ہے۔
جیو نیوز کے مطابق پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ اور انضمام کے معاملات طے پاگئے ہیں، وہ منگل کو ملتان جارہے ہیں جہاں وہ کپتان بابر اعظم ، ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر اور ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن سے مل کرورلڈ کپ کے لیے پاکستان کی ٹیم کو حتمی شکل دیں گے۔
تاہم پی سی بی حکام کی سری لنکا سے واپسی پر ورلڈ کپ کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان کیا جائے گا۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے چیئرمین سلیکشن کمیٹی بننے کے لیے پی سی بی سے چار سال کا معاہدہ مانگا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل فرنچائز پشاور زلمی سے معاہدہ ختم اور میڈیا کے معاہدوں کو نظر انداز کیا ہے اس لیے مجھے 25لاکھ روپے کی تنخواہ دی جائے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے15لاکھ روپے دینے کی پیشکش کی تھی۔ رقم میں واضح فرق ہونے کے سبب ابھی تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے کہا ہے کہ اگر 18لاکھ روپےتنخواہ دی جاتی ہے تو پشاور زلمی اور ٹیلی ویژن پر کام کرنے کی اجازت دی جائے، پی سی بی نے یہ کیس مزید کارروائی کے لیے اپنے لیگل ڈپارٹمنٹ کے حوالے کردیا ہے۔
واضح رہے کہ انضمام الحق پشاور زلمی کے صدر تھے، انہیں ہارون رشید کی جگہ چیف سلیکٹر بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب سابق چیف ایگزیکٹیو فیصل حسنین نے ملازمت سے استعفیٰ دینے اور لاہور سے امریکا منتقل ہونے کے لیے پی سی بی سے ری ایلو کیشن الاؤنس کی مد میں 15لاکھ روپے مانگے تھے۔
اتوار کو پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے یہ الاؤنس منظور کرلیا، عہدہ ختم ہونے کے بعد وہ اب ملازمت چھوڑ کر امریکا چلے گئے ہیں، اس سے قبل انہوں نے پاکستان آنے کے لیے رمیز راجا دور میں یہی الاؤنس لیا تھا۔