ہم تو نہیں جانتے ہیں آپ ہی بتا دیجئے کہ کمال کیا ہے… بڑی بات کیا ہے؟چاند پر جھنڈا یا پھر جھنڈے پر چاند ؟وہ کیا ہے کہ کل سے … جب سے چندریان ۳ نے چاند پر کامیاب سافٹ لینڈنگ کی ہے‘ تب سے یہ بحث چل رہی ہے… کب اور کیسے یہ بحث شروع ہو ئی … اور کس نے شروع کی یہ تو ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن شروع ہو گئی ہے ۔اِس پار بھی شروع ہو گئی ہے اور… اور مزے کی بات ہے کہ اُس پار بھی شروع ہو گئی ہے… حالانکہ وہاں اُس پار اس بحث کے کوئی معنی نہیں ہیں اور… اور اس لئے نہیں ہیں کہ ہمسایہ ملک جھنڈے پر چاند نہیں سنبھال پا رہا ہے … بھلا چاند پر جھنڈا اس کی اوقات کہاں… اور یہ بات وہاں کے لوگ جانتے ہیں… معصوم اور سادہ لوح لوگ‘ جنہیں اسلام کے نام پر ‘چاند کے نام پر ۷۷ سال پہلے بے وقوف بنایا گیا تھا … یا بے وقوف بنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا … جو آج تک جاری ہے ۔لیکن صاحب اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہمسایہ ملک کے لوگ جھنڈے پر چاند اور چاند پر جھنڈے میں فرق نہیں سمجھتے ہیں… انہیں اس کا ادراک ‘ اس کا فہم نہیں ہے… ایسا نہیں ۔ اس وقت ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے… یہ ویڈیو ہمسایہ ملک کے کسی دل جلے نے بنائی ہے… ایسے دل جلے نے‘ جو جھنڈے پر چاند اور چاندپر جھنڈ ے میں فرق کو اچھی طرح جانتا ہے… اس سے بخوبی واقف ہے ۔ اس ویڈیو میں جو دولوگوں میں مکالمہ ہو رہا ہے… وہ بڑا غضب کا ہے :
پہلا شخص :وہ پیسے لگا کر چاند پر جا رہے ہیں ۔ہم تو پہلے سے ہی چاند پر رہ رہے ہیں ‘ آپ کو نہیں پتہ ؟
دوسرا شخص :مطلب ہم کیسے چاند پر رہ رہے ہیں‘ ہم تو چاند پر نہیں رہ رہے ہیں ۔
پہلا شخص:چاند پر پانی ہے؟
دوسرا شخص:پانی نہیں ہے
پہلا شخص:ہاں تو ادھر بھی نہیں ہے ۔وہاں پر گیس ہے؟
دوسرا شخص:نہیں ہے ۔
پہلا شخص:ہاں تو اِدھر بھی گیس(رسوئی گیس) نہیں ہے ۔وہاں پر بجلی ہے؟
دوسرا شخص :نہیں ہے۔
پہلا شخص :ادھر بھی دیکھئے ‘ یہاں پر بھی بجلی نہیں ہے۔
یہ نصیب نہیں بلکہ نظراور ویژن کی بات ہے ۔ہمسایہ ملک جھنڈے پر چاند کو دیکھ کر ہی خوش ہورہا ہے… اسی پر اکتفا کئے بیٹھا ہے… فرش پر بیٹھا ہے اور… اور دوسرے نے چاند پر جھنڈا لہراکر اپنے ملک اور اس کے لوگوں کو فرش سے عرش پر پہنچادیااور…اور اس لئے پہنچا دیا کیونکہ اس کا ویژن جھنڈے پر چاند تک محدود نہیں بلکہ چاند پر جھنڈا لہرانے جتنا بڑا ‘ وسیع اور عظیم ہے ۔ ہے نا؟