سرینگر//
چیف سکریٹری‘ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج کہا کہ جموں کشمیر کی تمام آبادی کو بنیادی سہولتوں کو یقینی بنانے کے بعد یو ٹی کا اگلا ہدف تمام ملازمت کے متلاشیوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔
ڈاکٹر مہتا یو ٹی میں مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر مختلف سرکاری محکموں کے ذریعہ روزگار پیدا کرنے کی اسکیموں کے مجموعی نفاذ کا جائزہ لینے کیلئے بلائی گئی ایک میٹنگ میں بول رہے تھے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق میٹنگ کے دوران چیف سکریٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر اپنی زیادہ تر آبادی کو سڑکیں، پینے کے پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ صحت اور تعلیم جیسی اہم خدمات تک رسائی میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب توجہ ان تمام لوگوں کو روزگار فراہم کرنے پر ہے جو ایسے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں۔
چیف سکریٹری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا کی طرف سے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کی روح میں یہ ضروری ہے کہ متعلقہ محکموں میں سے ہر ایک کو ان کو اپنا ہدف بنانا چاہئے اور انہیں مقررہ وقت میں حاصل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنا چاہئے۔
ڈاکٹر مہتا نے سب سے پہلے آبادی کا متعلقہ ڈیٹا رکھنے پر زور دیا تاکہ اس کے مطابق موثر حکمت عملی بنائی جا سکے۔ انہوں نے خواتین اور نوجوانوں کے مفادات کو فروغ دینے کیلئے ’انڈیا اسٹیک‘ کی طرز پر ایک ڈیٹا بیس بنانے پر زور دیا۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ اسکیموں کی طلب اور ہدف کے درمیان فرق کا صحیح طریقے سے مطالعہ کیا جانا چاہئے اور اسے پورا کرنے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ آبادی کا جو طبقہ کسی بھی قسم کا لینے کا خواہشمند ہے اسے ان لوگوں کی امنگوں کے مطابق پورا کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر مہتا نے تمام متعلقہ محکموں پر مزید زور دیا کہ وہ اپنے شعبوں میں مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اپنے اہداف کو دوبارہ ترتیب دیں۔ انہوں نے پنچایت سطح کے روزگار کے منصوبے بنانے پر زور دیا تاکہ نوجوانوں کے حقیقی عزائم کی عکاسی ہو سکے کہ وہ اپنی طاقت کے مطابق اپنے لیے کس قسم کی مصروفیات چاہتے ہیں اور دستیاب مواقع جو قابل عمل ہیں۔
اس موقع پر کمشنر سیکرٹری لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ریحانہ بتول نے میٹنگ کو بتایا کہ رواں مالی سال مختلف محکموں کی طرف سے لاگو کی گئیں مختلف سیلف ایمپلائمنٹ سکیموں کے تحت۱۹۷۳۳یونٹس قائم کئے گئے ہیں جو اب تک ۹۵ہزارسے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران مختلف مقامات پر ۳۶ روز گار میلوں کا انعقاد کیا گیا جس سے۶۱۴؍افراد کو روزگار فراہم کیا گیا۔
مزید یہ کہ محکمہ نے۲لاکھ۵۱ہزار۳۳۶پڑھے لکھے نوجوانوں کو رجسٹر کیا ہے جن میں۸۵ہزار۵۴۰ خواتین بھی شامل ہیں جو کہ ملازمت کے حصول کے لیے مشاورت اور دیگر متعلقہ معاونت کے لیے ہیں۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس سال جولائی تک کل۱۵ہزار۸۰۷ کاؤنسلنگ سیشن منعقد ہوئے جن میں ۴۴ہزار۴۳۳؍ افراد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ۱۸۰ بیداری کیمپوں میں۱۳ہزار۸۰۹؍امیدواروں نے شرکت کی۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ نیشنل کیرئیر سروس پراجیکٹ کے تحت۱۷ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ اینڈ کونسلنگ سینٹرز کو ماڈل کیرئیر سینٹرز کے طور پر اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ ان ماڈل کیرئیر سنٹرز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ یو ٹی میں بے روزگار نوجوانوں کو مشاورت اور دیگر متعلقہ خدمات پیش کرنے کے علاوہ ملازمت کے متلاشیوں کو ملازمت کے تمام دستیاب مواقع سے جوڑیں گے۔
کمشنر سکریٹری، لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ کے علاوہ، میٹنگ میں پرنسپل سکریٹری، زراعت ‘ پرنسپل سکریٹری، صنعت و تجارت؛ کمشنر سیکرٹری، آر ڈی ڈی؛ سیکرٹری، پی ڈی اینڈ ایم ڈی‘ سیکرٹری، قبائلی امور‘ مشن ڈائریکٹر، جے کے آر ایل ایم‘ ڈی جی پلاننگ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے دیگر افسران نے شرکت کی ۔