تل ابیب///
اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس میں ایک گولی رکھی گئی تھی۔ خط میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ خط بینیٹ کی اہلیہ کے اس دفتر تک پہنچ گیا تھا جہاں بینیٹ کی بیوی گیلات کام کرتی ہے۔
یہ خط بینیٹ کے گھر کے ساتھ والی عمارت میں پہنچا، جسے وزیراعظم سرکاری رہائش گاہ کے متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور عمارت کا پتہ نفتالی بینیٹ کا نام ہے۔
پہلی بار نہیں
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی اسرائیلی وزیر اعظم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی ہوں۔
سرکاری اسرائیل براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے دفتر میں متعلقہ حکام نے بینیٹ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے خط کے بعد ان کے گرد سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ "داخلی سلامتی سے متعلق ایجنسی شن بیت اور پولیس اس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں”۔
درایں اثنا اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ کا اس حوالے سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "یہ پیغام ہمیں اشتعال انگیزی کے خطرے کی حد یاد دلاتا ہے،” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "شدت پسندی کی فتح نہیں ہو گی۔ سمجھدار اکثریت جانتی ہے آپ ہر جگہ نفرت انگیز تقریر کا مقابلہ کرتے رہتے ہیں۔”
وزیر داخلہ آیلیٹ شیکڈ نے ایک بیان میں بتایا کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ کو موصول ہونے والا دھمکی آمیز پیغام معاشرے کے اہم ستون ہلا دینے والا معاملہ ہے۔”