شملہ// ہماچل پردیش میں بارش، بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے کے بار بار ہونے والے واقعات کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست میں ۳۳سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور تقریباً۳۴ لوگوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے ۔
ذرائع کے مطابق گورنر شیو پرتاپ شکلا نے ریاست میں اورنج الرٹ کے اعلان اور بارش، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے حالیہ واقعات، جان و مال کے نقصانات کے پیش نظر 15 اگست کو راج بھون میں ہونے والے ایٹ ہوم پروگرام کو ملتوی کر دیا۔ اب صرف پرچم کشائی ہوگی۔ گورنر خود لینڈ سلائیڈنگ کے مقام پر پہنچے جہاں 20 سے 25 افراد کے پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون میں صرف پرچم کشائی ہوگی۔ ‘ایٹ ہوم’ پروگرام ملتوی کر دیا گیا ہے ۔
ریاست کے شملہ، سولن، منڈی، کانگڑا اور چمبا اضلاع میں شدید بارش، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی ہے ۔ شملہ میں دو مٹی کے تودے گرنے اور سولن میں بادل پھٹنے کے تازہ واقعات میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے ۔ شملہ کے سمر ہل علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک شیو مندر منہدم ہو گیا اور کئی لوگ ملبے تلے دب گئے ۔ عام طور پر پیر کے دن مندروں میں عقیدت مندوں کی بڑی بھیڑ ہوتی ہے ۔ اسی دوران فاگلی کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وہاں پر کئی مکانات دلدلی ملبے کی زد میں آ گئے اور کئی لوگوں کے اس کے نیچے دبنے کا خدشہ ہے ۔ سمر ہل سے اب تک چھ لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں تین بچے اور ایک عورت بھی شامل ہے ۔ ان میں ایک بچے کا سر جسم سے جدا پایا گیا۔ دونوں مقامات پر ضلع انتظامیہ کی ٹیموں، نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس، سماجی تنظیموں اور مقامی لوگوں کی مدد سے راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے ۔
وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ نے بھی سمر ہل پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوام کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے سینئر افسران اور ضلعی ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ریاست میں تازہ قدرتی آفت سے پیدا ہونے والی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔