نئی دہلی// کانگریس نے جمعرات کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاستوں سے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کم کرنے کی اپیل پر سخت اعتراض کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مودی کی وفاقیت تعاون پر مبنی نہیں ہے بلکہ "زبردستی” پر مبنی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس معاملے میں مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ” ایندھن پر ٹیکس کا 68 فیصد مودی حکومت کو جاتا ہے جب کہ ریاستوں کو صرف 32 فیصد ملتا ہے۔ اس کے باوجود، وزیر اعظم اور ان کی حکومت ریاستوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ان سے اپنی آمدنی اور حقوق ترک کرنے کو کہہ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوآپریٹو فیڈرلزم نہیں ہے، یہ زبردستی والا فیڈرلزم ہے جو اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے اپنی بات کی تائید کے لیے ڈیٹا پر مبنی گرافکس بھی پوسٹ کیا۔
دریں اثناّ، سینئر کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پر قوم کو "گمراہ کرنے” کا الزام لگایا۔ وزیر اعظم کے اس تبصرے پر کہ کچھ ریاستوں (غیر بی جے پی حکمران) نے مرکز کے ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے باوجود ایندھن پر ٹیکس کم نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ”یہ جھوٹ ہے۔ کانگریس کی حکومت والی راجستھان سمیت کئی ریاستوں نے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کم کیا ہے۔
مسٹر سنگھوی نے کہا کہ یہ ملک کو ‘گمراہ’ کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ قیمتوں کو 2014 کی سطح پر واپس لائیں گے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ ریاستوں کو جی ایس ٹی سے معاوضے کے واجبات نہیں دیئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نے بدھ کے روز ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کووڈ-19 پر میٹنگ کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کم کی ہے لیکن کچھ ریاستوں نے ٹیکس کم نہیں کیا جو کہ ‘ناانصافی’ ہے۔