سرینگر/۹ اگست
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں 2018 اور 2022 کے درمیان 761 دہشت گردانہ حملوں میں 174 عام شہری، 308 سیکورٹی اہلکار اور 1002 دہشت گرد مارے گئے۔
رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میںکہا کہ 2018 اور 2022 کے درمیان پچھلے 5 سالوں میں جموں و کشمیر میں 761 دہشت گرد حملوں میں 174 شہری مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا”مزید برآں، اسی عرصے میں یونین ٹیریٹری میں 626 انکاو¿نٹرس میں 35 شہری مارے گئے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی عرصے کے دوران مارے گئے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد 308 رہی اور سیکورٹی فورسز نے 1002 دہشت گردوں کو بھی مار گرایا۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارت داخلہ شہری متاثرین، دہشت گردوں کے متاثرین کے خاندان، فرقہ وارانہ، ایل ڈبلیو ای کے تشدد اور سرحد پار فائرنگ اور بھارتی سرزمین پر بارودی سرنگ یا آئی ای ڈی دھماکوں سے متاثرہ شہریوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی اسکیم کا انتظام کرتی ہے۔
رائے کاکہنا تھا”یہ اسکیم 2008 سے چل رہی ہے۔24اگست2016 کے بعد 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومتیں ادائیگی کرتی ہیں اور اس کے بعد معاوضے کا دعوی کرتی ہیں۔“