سرینگر//
سیکورٹی فورسز اہلکارکولگام کے ہالان علاقے‘ جہاں جمعہ کو دیر گئے ایک تصادم کے دوران فوج کے تین جوان شہید ہوئے تھے‘ میںچھپے ہوئے تین سے چارملی ٹنٹوں کے ایک گروپ کو تلاش کرنے کیلئے ڈرون استعمال کررہے ہیں۔
سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں جاری تصادم میں فوج کی پیرا اسپیشل فورسز کو بھی تلاشی کے مشن کے لیے علاقے میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایجنسیوں کو تین سے چار ملی ٹنٹوں کے ایک گروپ کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے گھنے درختوں والے علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔
سیکورٹی فورسز اہلکار تیز تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیں اور ملی ٹنٹوںسے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس سے پہلے جاری آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے تین فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے ۔
فوج کی چنار کور نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ۴؍اگست کو کولگام کے ہالن کے بالائی علاقے میں آپریشن شروع کر دیا‘‘۔
ٹویٹ میں کہا گیا’’جنگجوئوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران تین فوجی جوان زخمی ہوگئے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے ‘‘۔ٹویٹ کے مطابق علاقے میں آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
قبل ازیں پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ ملی ٹینٹوں کی ابتدائی فائرنگ میں تین سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں جنگجووں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال ریفر کیا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین تصادم منزگام ہالن کے مقام پر ہے اور یہ سیاحتی مقام اہر بل سے کچھ دوری پر ہی واقع ہے ۔