نئی دہلی// وزیر مملکت برائے خارجہ امور میناکشی لیکھی نے کہا کہ ہندوستان اور لاطینی امریکہ اور کیریبین (ایل اے سی) ممالک کو ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی حقیقی روح میں عالمی سطح پر ایک آواز میں بولنے کی ضرورت ہے ۔
محترمہ لیکھی وزارت خارجہ اور وزارت تجارت و صنعت کے تعاون سے یہاں جمعہ کو کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے زیر اہتمام نئی [؟][؟]دہلی میں 9ویں سی آئی آئی انڈیا-ایل اے سی کانکلیو کے دوسرے دن اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ وزیر نے کہا کہ ہندوستان کی صدارت میں جی 20 نے جنوبی نصف کرہ کے ممالک (غریب اور ترقی پذیر ممالک) کے خدشات کو دور کرنے پر خصوصی توجہ دی ہے ۔
محترمہ لیکھی نے کہا کہ آج کی کثیر قطبی دنیا میں، ایک متحد آواز خاص طور پر اہم ہو گی جس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے ، تجارتی رکاوٹوں کو ختم کرنے سمیت دیگر امور پربات چیت کا مطالبہ ہوگا۔
اس تناظر میں، انہوں نے کہا کہ 9ویں سی آئی آئی انڈیا-ایل اے سی کانکلیو کو دونوں خطوں کے ساتھ ہندوستان کے درمیان اورزیادہ مشغولیت لانے کے لیے کارروائی کی اپیل کے طورپر دیکھنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے تیسری بڑی معیشت بننے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ جب ہندوستان کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے تو دنیا مضبوط ہوتی ہے ۔ اس تناظر میں، انہوں نے ایل اے سی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے درمیان تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔
اس تقریب میں وینزویلا کے نائب صدر اور وزیر برائے اقتصادیات، مالیات اور غیر ملکی تجارت ڈیلسی ایلوئینا روڈریگوز گومز نے دونوں خطوں کے ساتھ ہندوستان کی تجارت کے مقامی کرنسی میں کئے جانے کے امکان پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، کامرس سکریٹری، کامرس اور صنعت کی وزارت، سنیل برتھوال نے کہا کہ اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ ایل اے سی کی کل درآمدات میں ہندوستان سے درآمدات کا حصہ دو فیصد سے بھی کم ہے اور ہندوستان ایل اے سی دو طرفہ تجارت میں توسیع کی کافی گنجائش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے سی کے ساتھ ہندوستان کی تجارت کو دوگنا کرکے 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کی کوشش ہے ۔