نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ ہندی کا مقامی زبانوں سے کوئی مقابلہ نہیں ہے اور تمام ہندوستانی زبانوں کو فروغ دینے سے ہی ملک مضبوط ہوگا۔
مسٹر شاہ نے جمعہ کو یہاں سرکاری زبان سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی کے 38ویں اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران پارلیمانی کمیٹی برائے دفتری زبان کی رپورٹ کے بارہویں جلد کی بھی منظوری دی گئی جسے صدر مملکت کو بھجوایا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے سامنے پانچ عہد کا اظہار کیا تھا، جن میں سے دو قسمیں ہیں وراثت کا احترام اور غلامی کی نشانیوں کو مٹانا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں وعدوں پر 100 فیصد عمل درآمد کے لیے تمام ہندوستانی زبانوں اور دفتری زبانوں کو اپنی طاقت دکھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ زبان کے احترام کے بغیر ورثے کا احترام نامکمل ہے اور دفتری زبان کو قبولیت تب ہی ملے گی جب ہم مقامی زبانوں کو عزت دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندی مقامی زبانوں سے مقابلہ نہیں کرتی، تمام ہندوستانی زبانوں کو فروغ دینے سے ہی قوم بااختیار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری زبان کو کسی قسم کی مخالفت کے بغیر قبول کرنے کی ضرورت ہے ، چاہے اس کی رفتار سست کیوں نہ ہو۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے پہل کرتے ہوئے 10 زبانوں میں انجینئرنگ اور میڈیکل کورسز شروع کیے ہیں اور جلد ہی یہ تمام ہندوستانی زبانوں میں دستیاب ہوں گے ۔ وہ لمحہ مقامی زبانوں اور سرکاری زبانوں کے عروج کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی زبانوں کے پھیلاؤ کے لیے اس سے اچھا کوئی دوسرا وقت نہیں ہوسکتا جب ملک کے وزیر اعظم ہندی سمیت دیگر ہندوستانی زبانوں کو ہر عالمی پلیٹ فارم پر فخر کے ساتھ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی پارلیمنٹ میں انگریزی میں ایک بھی تقریر نہیں کرتے اور حکومت کے وزراء بھی ہندوستانی زبانوں میں تقریر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس سے مختلف زبانوں کو جوڑنے کی تحریک کو کافی رفتار ملتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری زبان کی قبولیت قانون یا سرکلر سے نہیں بلکہ خیر سگالی، تحریک اور کوشش سے ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غلامی کے دور کے بعد بھی ہندوستانی زبانیں اور ان کی لغتیں برقرار ہیں جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے ۔ زبانوں نے ہمارے ملکوں کو متحد کرنے کا کام کیا ہے ۔