اپنے شہر خستہ میں کچھ خاص شخصیات ہیں… بڑی محترم … جن کے ساتھ خاص الخاص سلوک کیا جاتا ہے… اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچیں… ان کے آرام ‘ ان کی آسائش ‘ ان کی سہولت کیلئے کچھ بھی کیا جاتا ہے اور… اور کیا جانا بھی چاہئے کہ بات ہماری یا آپ کی نہیں بلکہ ان خاص الخاص کی ہے… ان کی خاص الخاص میں اپنے اس شہر خستہ کے کتے بھی ہیں… جی ہاں کتے ‘اور یقین کیجئے کہ انہیں ہم اور آپ سے زیادہ اہمیت حاصل ہے… انہیں آپ اور ہم سے زیادہ حقوق میسر ہیں… یہ کچھ بھی کریں ‘ ہمارے اور آپ کے ساتھ انہیں کچھ بھی کرنے کی آزاد ی ہے… ان کا من ہوا وتو یہ ہمیں کاٹ کھا سکتے ہیں ‘ہم پر حملہ آور ہو سکتے ہیں‘ہمیں گھروں میں بھی قید کر سکتے ہیں‘ حتیٰ کہ ہمار ے بچوں تک کو یہ چھوڑتے نہیں ہیں اور… اور مجال کہ ان کیخلاف کوئی کارروائی ‘ کوئی ایکشن لی جائے… یوں سمجھ لیجئے کہ انہیں استثنیٰ حاصل ہے… یہ کسی بھی سزا ‘ کسی بھی کارروائی سے مبرا ہیں… انہیں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا ہے… لیکن… لیکن یہ استثنیٰ انہیں حاصل ہے‘ ہمیں نہیں… ہم یعنی اس شہر کے واسیوں کو یہ استثنیٰ ‘ یہ چھوٹ حاصل نہیں ہے… ہم ان کتوں کا کچھ نہیں کر سکتے ہیں‘ ہم انہیں ہاتھ تک نہیں لگا سکتے ہیں‘ ہم ان کیخلاف کسی کارروائی کی مانگ نہیں کر سکتے ہیں‘ کوئی مطالبات کہیں پر نہیں رکھ سکتے ہیں… رکھ دیا تو … تو ہماری خیر نہیں ہے…اور… اور اگرہم میں سے کسی نے تنگ آمد و جنگ آمد کے مصداق انکے ظلم و ستم سے تنگ آکر ان کیخلاف کوئی کارروائی کی تو… تو قانون کے لمبے ہاتھوں کو آپ کی گردن تک پہنچنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا اور… اور بالکل بھی نہیں لگے کہ… کہ خبر یہ ہے کہ اپنے اس شہر خستہ کے بادام واری علاقے سے دوافراد کو پولیس نے پکڑ لیا ہے‘ انہیں گرفتار کر لیا ہے… ایک آوارہ کتے کو ہلاک کرنے ‘ اسے مارنے ‘ اسے اذیتیں پہنچانے کے جرم میں انہیں گرفتار کیا ہے… اور… اور یہ یقینا ایک بڑ ا نہیں بلکہ بہت بڑا جرم ہے‘ یہ ایک بڑی خطا ہے … اور اس لئے ہے کیونکہ اپنے اس شہر خستہ میں کتے … محض کتے نہیں ہیں… اور بالکل بھی نہیں ہیں… یہ سب کچھ ہیں‘ لیکن کتے نہیں ہیں… اسی لئے ان کتوں کو کچھ بھی کرنے کااختیار ہے‘ حق ہے اور… اور ہمیں اپنے دفاع … ان سے دفاع کا حق بھی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟