اگرتلہ//وزارت داخلہ نے تریپورہ کے سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کے ناگراج کو غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں الزامات سے بری کردیا ہے اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ پنشن سمیت ان کے تمام واجبات ادا کرے ۔
مسٹر ناگراج سال 2005 تقریباً ڈیڑھ دہائی سے غیر متناسب اثاثہ جات کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی جانچ کا سامنا کر رہے تھے ۔
سی بی آئی کی طرف سے پیش کی گئی چارج شیٹ کے بعد 2009 میں انہیں 15 ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا تھا اور وزارت داخلہ کی طرف سے ان کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی گئی تھی۔
ان کی معطلی کو سابقہ بائیں محاذ کی حکومت نے ہائی کورٹ کی ہدایت پر واپس لے لیا تھا۔ بائیں محاذ کی حکومت نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ان کی کامیابی اور ایک جونیئررینک کے افسر کے طور پر امن و امان کو برقرار رکھنے میں بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انہیں سال 2015 میں ایڈہاک بنیادوں پر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کے طور پر ترقی دی تھی۔
دریں اثنا، حیدرآباد میں سی بی آئی عدالت نے کیس کی سماعت کی اور دسمبر 2017 میں مسٹر ناگراج کو الزامات سے بری کردیا گیا، لیکن وزارت داخلہ نے کارروائی کو بند نہیں کیا۔
جون 2018 میں، ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت حکومت کے برسراقتدار آنے کے تین ماہ بعد، ان کی ایڈہاک پروموشن منسوخ کر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر تنزلی کر دی گئی۔
اگرچہ تریپورہ ہائی کورٹ نے گزشتہ سال طویل سماعت کے بعد مسٹر ناگراج کے تنزلی کے حکم کو مسترد کر دیا تھا، لیکن ریاستی حکومت نے اسے اس بنیاد پر قبول نہیں کیا کہ وزارت داخلہ کی انکوائری ختم نہیں ہوئی ہے ۔ انہیں پنشن کا فائدہ نہیں دیا گیا۔
آخر کاریوپی ایس سی کی رضامندی سے وزارت داخلہ نے حال ہی میں مسٹر ناگراج کو الزامات سے بری کر دیا اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ انہیں تمام فوائد فراہم کرے اور معطلی کی مدت کو ‘ڈیوٹی کی مدت’ کے طور پر مانے ۔