نئی دہلی/حکومت کی جانب سے منی پور کے پرتشدد واقعات پر بحث کا مطالبہ ماننے کے باوجود اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے مانسون اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
دوپہر 2 بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، پریذائیڈنگ آفیسر کریٹ سولنکی نے کہا کہ ایوان میں متعدد اراکین کی طرف سے تحریک التواء موصول ہوئی ہے لیکن اسپیکر نے کسی تحریک کو قبول نہیں کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ضروری دستاویزات ایوان کے فلور پر رکھنے کے لیے وزراء کے نام پکارنا شروع کر دیے ۔
تبھی اپوزیشن اراکین چاہ ایوان میں جمع ہوگئے اور منی پور کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے انہوں نے نعرے بازی شروع کر دی اور صدر نشیں کی نشست کے گرد آ گئے ۔ دستاویزات رکھنے کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر نے ممبران سے ضابطہ 377 کے تحت معاملات تحریری طور پر پیش کرنے کی اراکین سے درخواست کی ۔
اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ہم یہ بات ریکارڈ پر کہنا چاہتے ہیں اور ایوان کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے بھی یہ واضح کر دیا ہے کہ حکومت انسانی حساسیت سے جڑے منی پور واقعات پر دونوں ایوانوں میں بحث کے لیے تیار ہے اور وزیر داخلہ بھی اس کا تفصیل سے جواب دینا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ہم اپوزیشن سے گزارش کرتے ہیں کہ ایوان کو وہ احسن طریقے سے چلنے دیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کے معزز اسپیکر کو وقت طے کرنے دیں۔
اس پر مسٹر سولنکی نے کہا کہ حکومت کا ذہن صاف ہے اور آپ بھی بیٹھ کر بحث کریں۔ لیکن اس اپیک کے باوجود ہنگامہ نہیں رکا اور نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس پر مسٹر سولنکی نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
اس سے پہلے جب ایوان کی کارروائی 11 بجے شروع ہوئی تو اسپیکر اوم برلا نے ایوان کے دو موجودہ اراکین رتن لال کٹاریہ اور سریش نارائن دھنورکر اور 11 سابق اراکین کے انتقال کی اطلاع دی۔ مسٹر کٹاریہ انبالہ پارلیمانی سیٹ سے موجودہ لوک سبھا ممبر تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ 13ویں اور 16ویں لوک سبھا کے رکن اور سابق مرکزی وزیر اور کئی پارلیمانی کمیٹیوں کے رکن بھی رہ چکے تھے ۔ ان کا انتقال 18 مئی 2023 کو ہوا۔ سریش نارائن دھنورکر مہاراشٹر کے چندر پور حلقہ سے لوک سبھا کے موجودہ رکن تھے ۔ ان کا انتقال 30 مئی 2023 کو ہوا۔
اسپیکر نے شرومنی اکالی دل کے سینئر لیڈروں پرکاش سنگھ بادل، رنجیت سنگھ، سوجن سنگھ بنڈیلا، سندیپن تھوراٹ، ڈاکٹر وشواناتھن کنیتھی، عتیق احمد، ترلوچن کاننگو، الیاس اعظمی، انادی چرن داس، نہال سنگھ اور راج کرن سنگھ کے انتقال کا بھی حوالہ دیا۔ سردار پرکاش سنگھ بادل چھٹی لوک سبھا کے رکن تھے ۔ وہ پانچ مرتبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہے ۔ مسٹر بادل کا 23 اپریل 2023 کو 95 سال کی عمر میں انتقال ہوا۔
موجودہ اور سابق اراکین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔