سرینگر//(ویب ڈیسک)
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو زور دے کر کہا کہ ہندوستان سرحد پار سے ملک کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔
ایک پروگرام ‘جہاں۱۹۷۱کی ہندوستان،پاکستان جنگ کے آسام میں مقیم سابق فوجیوں کو مبارکباد دی گئی‘سے خطاب میں سنگھ نے کہا کہ حکومت ملک سے دہشت گردی کا صفایا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔
راج ناتھ نے کہا’’بھارت یہ پیغام دینے میں کامیاب رہا ہے کہ دہشت گردی سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ اگر ملک کو باہر سے نشانہ بنایا گیا تو ہم سرحد پار کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے‘‘۔
وزیر دفاع نے یہ کہا کہ ملک کی مشرقی سرحد اس وقت مغربی سرحد کے مقابلے زیادہ امن اور استحکام کا تجربہ کر رہی ہے جبکہ بنگلہ دیش ایک دوستانہ پڑوسی ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحدوں پر ہندوستان کو جو تناؤ ہے وہ مشرقی سرحد کے ساتھ موجود نہیں ہے کیونکہ بنگلہ دیش ایک دوست ملک ہے۔
وزیر نے کہا کہ دراندازی کا مسئلہ تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ اب سرحد (مشرقی سرحد پر) امن و استحکام ہے۔
شمال مشرق کے مختلف حصوں سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (افسپا) کی حالیہ واپسی پر، وزیر دفاع نے کہا کہ جب بھی کسی جگہ پر حالات بہتر ہوئے تو حکومت نے ایسا کیا۔
یہ برقرار رکھتے ہوئے کہ ’عوامی غلط فہمی‘ تھی کہ فوج ہمیشہ افسپا کو نافذ کرنا چاہتی ہے، سنگھ نے مزید کہا’’یہ صورتحال ہے جو افسپا کے نفاذ کیلئے ذمہ دار ہے، فوج نہیں۔‘‘
حال ہی میں، آسام کے ۲۳ اضلاع سے افسپا کو مکمل طور پر اور ایک ضلع سے جزوی طور پر، منی پور کے چھ اضلاع کے۱۵تھانے، اور ناگالینڈ کے سات اضلاع کے ۱۵تھانوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
یہ ایکٹ سکیورٹی فورسز کو کسی بھی جگہ آپریشن کرنے اور بغیر کسی پیشگی وارنٹ کے کسی کو گرفتار کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ انہیں وسیع اختیارات دینے کے علاوہ، یہ فورسز کو سویلین ٹرائل کے خلاف قانونی استثنیٰ بھی دیتا ہے۔
جموں کشمیر میں بھی یہ ایکٹ کم و بیش تیس برسوں سے نافذاعمل ہے ۔