نئی دہلی//عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس اور دیگر آل انڈیا سروسز کے افسران کو مرکزی ڈیپوٹیشن کی سہولت فراہم کریں۔انہوں نے کوآپریٹو فیڈرلزم پر صحیح معنوں میں عمل کئے جانے کی اپیل کی۔
عملے ، جنرل ایڈمنسٹریشن اور انتظامی اصلاحات کی دیکھ بھال کرنے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سروس کے کل ہند کردار کو برقرار رکھیں اور یہ افسران کے مفاد میں بھی ہے کہ وہ مرکزی سطح پر وسیع پیمانے پر تجربات سے آگاہی حاصل کریں، جس کے نتیجے میں ان کے مستقبل کے پینل میں شامل کئے جانے یا کیریئر میں ترقی پر بھی اثر پڑے گا۔
وزیر موصوف نے ایل بی ایس این اے اے مسوری کے ڈائریکٹر سے بھی کہا کہ وہ ریاستی اور مرکزی دونوں سطح پر کام کرنے کے لئے نوجوان افسروں کو حساس بنائیں ، ان کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کریں کیونکہ آئی اے ایس افسران مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ ریسورس ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں افسرون کو پالیسی تیار کرنے کے لیے نئے خیالات کے ساتھ تجربہ کرنے کے لیے کافی مدد ملتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے تیار کی گئیں کچھ بہترین اختراعی عوام موافق اور غریب موافق اسکیمیں مثلاً سوچھ بھارت، جے اے ایم ٹرینٹی ، جل جیون، پی ایم کسان تیار کی گئیں جن کا وسیع پیمانے پر سماجی و اقتصادی اثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال میں اضافے سے انتظامیہ میں شفافیت آئی ہے اور اس کی وجہ سے اقربا پروری اور ذاتی مفادات کا خاتمہ ہوا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی ڈیپوٹیشن ہمارے ملک میں وفاقی ڈھانچے کا حصہ ہے اور انہوں نے ریاستی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں خدشات کو دور کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کل ہند سروس افسر ریاست اور مرکز دونوں میں حکومت کا ایک اہم انٹرفیس ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آل انڈیا سروسز کے کیڈر مینجمنٹ کے لیے پہلے سے ہی ایک طے شدہ ڈھانچہ موجود ہے اور اسی پر صحیح معنوں میں عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔