سرینگر//
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ سرینگر میں منعقدہ جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ اجلاس کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اس میں آنے والے مہینوں کے دوران مزید اضافہ متوقع ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہانے کہا’’سرینگر میں۲۲ مئی سے۲۵مئی تک منعقدہ کامیاب جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس جموں وکشمیر کے شعبہ سیاحت کیلئے انتہائی کار آمد ثابت ہو رہا ہے ، اس اجلاس کے مندوبین ایک مثبت پیغام لے کر اپنے اپنے ملکوں کو واپس گئے ہیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’جی ٹونٹی اجلاس کے بعد ہم نے جموں و کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ دیکھا ہے اور ان سیاحوں کی تعداد میں آنے والے مہینوں کے دوران مزید اضافہ متوقع ہے ‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ سرینگر بہت تیزی کے ساتھ بین الاقوامی سرگرمیوں کا ایک مرکز بن رہا ہے ۔
سنہانے کہا’’سرینگر میں حال ہی میں پہلی بار انڈین سسٹم آف میڈیسنز‘ انجینئرس ایسو سی ایشن، چارٹرڈ اکائوٹنٹ ایسو سی ایشن اور عدالت عظمیٰ کے۱۸جج صاحبان نے مختلف نوعیت کے پروگراموں اور میٹنگوں میں حصہ لیا‘‘۔
امر ناتھ یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دونوں راستوں پر سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ یاترا بہت ہی پر امن اور ہموار طریقے سے جاری ہے ۔انہوں نے کہا’’یاترا کے دوران صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کیلئے۴ہزار سینٹری ورکروں کو تعینات کیا گیا ہے ‘‘۔
سنہا کا کہنا تھا کہ یاترا کے دوران ایک مسئلہ سیاحوں اور مقامی لوگوں کی نقل و حمل کے لئے ٹریفک کا ہوتا ہے جس کو اںے والے ایک دو دنوں میں ٹھیک کیا جائے گا۔سنہا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ یاترا کے دوران مقامی لوگوں کو کم سے کم تکلیف پہنچے اور ان کا کام کاج متاثر نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ لوگ امن محسوس کر رہے ہیں اور آںے والے مہینوں کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگ ایسا محسوس کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا’’جیسا کہ میں نے کہا کہ آنے والے دو دنوں میں ٹریفک کو سٹریم لائن کیا جائے گا پہلی بار کشمیر آنے والا یاتری بے خبر ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹریفک جام وغیر میں پھنس جاتا ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا کہ ایک ٹریفک پلان بنایا جا رہا ہے جس پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امر ناتھ یاترا کو کور کرنے کیلئے میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے ۔