نئی دہلی/
دنیا کے 10 سب سے بڑے پروڈکشن کرنے والے ممالک میں صرف ہندوستان نے جنوری سے مارچ 2022 کی مدت میں پیداوار میں اضافہ درج کیا ہے۔
یہ معلومات ورلڈ اسٹیل ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار میں دی گئی ہے۔
مرکزی اسٹیل وزیر رام چندر پرساد سنگھ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر یہ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے ہفتے کے روز اس کامیابی پر ہندوستانی اسٹیل صنعت کو مبارکباد دی۔
ورلڈ اسٹیل کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان نے مارچ 2022 میں 10.9 کروڑ ٹن اسٹیل کا پروڈکشن کیا جو ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح رواں برس جنوری تا مارچ سہ ماہی میں ملک میں اسٹیل کا پروڈکشن 5.9 فیصد بڑھ کر 3.19کروڑ ٹن رہا۔
ہندوستان دنیا میں اسٹیل پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔
اسٹیل کا سب سے زیادہ پروڈکشن کرنے والے ملک چین کی 22 کا پروڈکشن 8.83 کروڑ ٹن رہا جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 6.4 فیصد کم ہے۔ اسی طرح اس سال کی پہلی سہ ماہی میں اس کی اسٹیل کی پیداوار گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.5 فیصد کم ہوکر 24.34 کروڑ ٹن رہا۔اسٹیل کا سب سے زیادہ پروڈکشن کرنے والے ملک چین کی 22 کا پروڈکشن 8.83 کروڑ ٹن رہا جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 6.4 فیصد کم ہے۔ اسی طرح اس سال کی پہلی سہ ماہی میں اس کی اسٹیل کی پیداوار گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.5 فیصد کم ہوکر 24.34 کروڑ ٹن رہا۔
اسی طرح جنوری تا مارچ سہ ماہی میں جاپان میں اسٹیل کی پیداوار 2.9 فیصد کم ہو کر 2.3 کروڑ ٹن، امریکی پیداوار 0.4 فیصد کم ہو کر 2.03 کروڑ ٹن، روس میں 1.2 فیصد کم ہو کر 1.87 کروڑ ٹن، جنوبی کوریا میں 3.8 فیصد کم ہو کر 1.69کروڑ ٹن، جرمنی میں 3.7 فیصد کم ہو کر 98 لاکھ ٹن، ترکی میں 4.7 فیصد کم ہو کر 94 لاکھ ٹن، برازیل کااسٹیل پروڈکشن 2.2 فیصد کم ہو کر 85 لاکھ ٹن اور ایران میں 4.4 فیصد کم ہو کر 69 لاکھ ٹن پروڈکشن رہا۔
ہندوستان نے 2017 میں جاری نئی قومی اسٹیل پالیسی میں 2030 تک اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو 30 کروڑ ٹن تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
مسٹر سنگھ کا کہنا ہے کہ 2025 تک اسٹیل کی پیداوار کی نئی صلاحیت کو موجودہ پلانٹس کی صلاحیت میں توسیع سے جوڑ دیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی کچھ نئے پلانٹ قائم ہوں گے۔
ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری کے لیے پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ کاربن کے اخراج کو کنٹرول کرنا چیلنج ہے۔