جموں/۲۶جون
مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ جب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن واپس آجائے گا تو جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (AFSPA) کو ہٹا دیا جائے گا۔
جموں میں ایک سیکورٹی کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ جموں و کشمیر سے بھی قانون کو ہٹا دیا جائے گا۔
سنگھ کا کہنا تھا”جب کہ ہم نے شمال مشرقی ہندوستان میں شورش کے مسئلے پر قابو پالیا ہے، وہیں ہم بائیں بازو کی انتہا پسندی پر بھی قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں۔ آج شمال مشرق کے بڑے حصوں سے افسپا ہٹا دیا گیا ہے۔ میں انتظار کر رہا ہوں۔ اس دن کے لیے جب جموں و کشمیر میں مستقل امن آئے گا اور یہاں سے افسپا بھی ہٹا دیا جائے گا“۔
تاہم وزیر دفاع نے جموں و کشمیر سے AFSPA کو ہٹانے کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں عالمی سطح پر ہندوستان کا وقار اور قد بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا اب توجہ سے سن رہی ہے جب ہندوستان بولتا ہے، جبکہ پہلے ایسا نہیں تھا۔
ان کاکہنا تھا”مودی کی قیادت والی حکومت کے تحت، بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کا وقار بلند ہوا ہے اور اسی طرح اس کا قد بھی بلند ہوا ہے“۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اس سے پہلے جب ہندوستان بین الاقوامی فورمز پر کچھ کہتا تھا تو اسے اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تھا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مودی نے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد حالات بدلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جب ہندوستان کسی بھی بین الاقوامی فورم پر بات کرتا ہے تو دنیا توجہ سے سنتی ہے۔
ان کا یہ تبصرہ وزیر اعظم کے امریکہ اور مصر کے چھ روزہ دورے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس کے دوران کئی تاریخی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
گزشتہ برسوں میں وزیر اعظم مودی کی بیرونی ممالک میں رسائی کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے نوٹ کیا کہ ایک ملک کے وزیر اعظم نے انہیں’باس‘ کہا، جب کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مودی اتنے مقبول ہیں کہ کوئی ان کا آٹو گراف لینا چاہتا ہے۔
پچھلے مہینے سڈنی میں ایک ڈائاسپورا پروگرام میں، آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے مودی کو ’باس‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے ہندوستانی ہم منصب کو وہ خوش آمدید کہا گیا جو 2017 میں اسی مقام پر پرفارم کرتے ہوئے امریکی راک اسٹار بروس اسپرنگسٹن کو بھی نہیں ملا تھا۔ (ایجنسیاں)