دبئی// 27 جون کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ہندوستان میں ہونے والے آئندہ ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔
یہ اعلان ٹورنامنٹ کے شروع ہونے سے صرف چار ماہ قبل سامنے آیا ہے جو کہ پچھلے ورلڈ کپ کے مقابلے میں ایک مختصر ٹائم فریم ہے جس کے شیڈول کا اعلان ایک سال پہلے کر دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹورنامنٹ اکتوبر میں شروع ہونے اور نومبر میں اختتام ہونے کا امکان ہے۔ تاہم، مخصوص مقامات اور فکسچر کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
شیڈولنگ میں تاخیر کی ایک وجہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ڈرافٹ فکسچر لسٹ کی منظوری میں تاخیر تھی۔
پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ورلڈ کپ کے شیڈول کی منظوری یا نامنظوری حکومت پر منحصر ہے جیسا کہ بھارتی حکومت فیصلہ کرتی ہے کہ ان کی ٹیم کب کھیلنے کے لیے جاتی ہے۔
پی سی بی نے آئی سی سی سے یہ بھی درخواست کی تھی کہ وہ فائدہ حاصل کرنے کی کوشش میں آسٹریلیا اور افغانستان کے خلاف اپنے میچوں کے مقامات کو تبدیل کرے۔
انہوں نے مقامات کو تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی، چنئی میں آسٹریلیا اور بنگلورو میں افغانستان کھیلنے سے پاکستان دونوں میچوں میں فیورٹ ہو جائے گا۔
عام طور پر، آئی سی سی ایونٹس کے دوران مقام کی تبدیلی صرف اس وقت ہوتی ہے جب کوئی سیکورٹی خطرہ ہو۔ تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا آئی سی سی ان کی درخواست کو پورا کرے گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ وہ بھارت میں اس سال ہونے والے ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان منگل بروز 27 جون کو کرے گا۔ توقع ہے کہ ٹورنامنٹ چار ماہ سے بھی کم وقت میں شروع ہو جائے گا۔ تاہم، مقامات اور تنصیبات غیر مصدقہ ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ دو ورلڈ کپز کے شیڈول کا اعلان ایک سال سے زیادہ پہلے کیا گیا تھا۔