سرینگر//
شمالی ضلع بارہمولہ کے مالوا علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں لشکر کمانڈر اور اْس کے دو ساتھی مارے گئے۔
پولیس کے مطابق علاقے میں مزید دو جنگجو موجود ہیں جو رک رک کر سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کر رہے ہیں۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جمعرات اعلیٰ الصبح بڈگام پولیس اور۶۲ آر آر نے مشترکہ طورپر بارہمولہ کے مالوا گاوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت چار فوجی اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیک ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق ایس ایس پی کی سربراہی میں بارہمولہ پولیس کی ٹیم بھی جائے موقع پر پہنچی اور آپریشن میں حصہ لیا۔انہوں نے کہاکہ بارہمولہ میں تعینات ایک پولیس اہلکار گولیوں کے تبادلے میں زخمی ہوا جس کو فوجی ہسپتال سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں اب تک ۳ ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں سے ایک کی شناخت لشکر کمانڈر یوسف کانٹرو کے بطور ہوئی ہے جبکہ اْس کے ساتھی کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔
اْن کے مطابق تصادم کی جگہ جنگجو کمانڈر یوسف کانٹرو کی لاش برآمد کی گئی ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک لشکر کمانڈر یوسف کانٹرونے پہلے حزب میں بطور اعانت کار کے شمولیت اختیار کی۔انہوں نے بتایا کہ سال۲۰۰۵میں یوسف کانٹروکو حراست میں لیا گیا اور سال ۲۰۰۸ میں وہ جیل سے رہا ہوا۔
پولیس ترجمان کے مطابق ۲۰۱۷ میں مہلوک لشکر کمانڈر نے دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد اْس نے کئی عام شہریوں، عوامی نمائندوں اور پولیس اہلکاروں کا قتل کیا۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک کمانڈر نے بعد میں حزب کو چھوڑ کر لشکر طیبہ کو جوائن کیا۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اْنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھے جبکہ وہ پولیس اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ یوسف کانترو درجنوں شہری ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسزکے کئی اہلکاروں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ۲۶ مارچ۲۰۲۲ کو یوسف کانترو نے ہی چاٹ بوگ بڈگام میں ا یس پی او محمد اشفاق ڈار اور اْس کے بھائی کا قتل کیا۔
جاں بحق کمانڈر نے ۲۳ستمبر ۲۰۲۰ کو بی ڈی سی چیرمین سردار بھوپندر سنگھ کو گولیوں کا نشانہ بنا کر اْس کو ابدی نیند سلا دیا۔نٹی پورہ چھانہ پورہ سری نگر میں نیشنل کانفرنس کے بلاک صدر کے قتل میں بھی اْس کا ہاتھ رہا ہے جبکہ ۲۱مارچ۲۰۲۲ کو گوٹہ پورہ بڈگام میں تجمل محی الدین ڈار نامی نوجوان کو بھی اسی نے مار ڈالا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق جاں بحق لشکر کمانڈر نے لاوے پورہ نارل بل میں گلزار احمد ،تنویر زرگر کو چیوا نارل بل اور محکمہ صحت میں تعینات نذیر احمد ساکن وار ہامہ کے قتل میں بھی یوسف کانترو کا ہاتھ رہا ہے۔پٹن میں سرپنچ منظور احمد کا قتل بھی مہلوک جنگجووں نے کیا تھا۔علاوہ ازیں متعدد گرینیڈ حملوں، سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کا اغوا اور اْنہیں بعد میں قتل کرنے کی وارداتوں میں بھی یوسف کانترو ملوث تھا۔
کانہامہ میں ۲۳ دسمبر۲۰۱۷ کو گرینیڈ حملے میں یوسف کانترو ملوث تھا جس میں سی آر پی ایف اہلکار ہیڈ کانسٹیبل ریاض احمد راتھر ساکن نوگام جام شہادت نوش کر گیا۔محمد اشرف راتھر عرف اشفاق ساکن آر چندر ہامہ ماگام کا اغوا کے بعد اْس کو قتل کرنا اور آرمی اہلکار محمد سمیر ملہ ساکن لوکی پورہ کھاگ کے قتل میں بھی مہلوک جنگجو کمانڈر ملوث رہا ہے۔
پیتھ زنیگام میں تصادم کے دوران ایس پی محمد الطاف کو گولی کا نشانہ بنانے بڑھ پورہ کاوسہ خالصہ میں سابق ایس پی او نصیر احمد کے قتل میں بھی وہ ملوث تھا۔مہلوک جنگجو کمانڈر جواہر نگر سرینگر میں سابق ممبر اسمبلی مظفر پرے کی سرکاری رہائش گاہ سے چار اے کے رائفلیں اْڑانے میں بھی ملوث رہا ہے۔
پولیس بیان کے مطابق مارے گئے جنگجو ابرار ندیم کی ہدایت پر یوسف کانترو نے ۲۵مارچ۲۰۲۱ کو لاوے پورہ سری نگر میں سی آر پی ایف پارٹی پر حملہ کیا جس دوران تین اہلکار ازجان ہوئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مہلوک کمانڈر مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانے کی کارروائیوں میں بھی پیش پیش رہا ہے جن میں سے فیصل حفیظ ڈار ساکن آری پانتھن ماگام بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا آئی جی کشمیر وجے کمار نے جنگجو صفوں میں شامل ہونے والے ملی ٹینٹوں کے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی واپسی کی خاطر اْنہیں مائل کریں۔آئی جی نے بارہ مولہ تصادم میں مارے گئے جنگجو کمانڈر یوسف کانٹرو کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کیا ہے۔تصادم کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق علاقے میں مزید تین جنگجو پھنس کر رہ گئے ہیں جنہیں مار گرانے کی خاطر اضافی کمک کو جائے وقوع کی اور روانہ کیا گیا ہے۔
اس دوران کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ بارہمولہ تصادم آرائی کے دوران مارا جانے والا لشکر کمانڈر یوسف کانٹرو ضلع بڈگام میں ایک ایس پی او اور اس کے بھائی کی حالیہ ہلاکت میں ملوث تھا۔
آئی جی پی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بارہمولہ انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر یوسف کانٹرو مارا گیا۔
کمارنے کہا’’وہ (یوسف کانٹرو) ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر پولیس کے ایک ایس پی او، اس کے بھائی، ایک فوجی جوان اور ایک شہری کی حالیہ ہلاکتوں سمیت کئی شہریوں اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں ملوث تھا‘‘۔
آئی جی پی ایک ٹویٹ میں یوسف کانٹرو کی ہلاکت کو بہت بڑی کامیابی سے تعبیر کیا۔