جموں//
ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) نے پیر کے روز یہاں صوبائی کمشنر کے دفتر کے سامنے کئی معاملات کو لے کر احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور وہ راشن دو راشن دو وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے ۔
اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈر آر ایس چب نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پچھلے آٹھ برسوں سے مسئلے بڑھ چکے ہیں جن کو لے کر آج ہم احتجاج کر رہے ہیں۔
چب نے کہا کہ بی پی ایل راشن کارڈ والوں کے راشن میں کمی کر دی گئی جبکہ اے پی ایل راشن کارڈ والوں کو چار ماہ قبل راشن ہی بند کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری مانگ ہے کہ بی پی ایل والوں کے راشن میں اضافہ کیا جانا چاہئے اور اے پی ایل والوں کو بھی راشن فراہم کیا جانا چاہئے ۔
لیڈر نے کہا کہ دوسرا مسئلہ ہماری بچوں کی تعلیم کا ہے بچوں کے سی یو ای ٹی کے سینٹر باہر رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو دور امتحان دینے کے لئے جانا پڑا۔ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں میں بجلی کا بحران ہے کہیں چار گھنٹے تو کہیں چھ گھنٹے اکٹھے بجلی غائب رہتی ہے ۔
چب نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اچانک پراپرٹی ٹیکس عائد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکس اسمبلی میں پاس کئے جانے کے بعد ہی لگایا جانا چاہئے ۔