خبر یہ ہے کہ بہار میں بی جے پی مخالف اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بھی شرکت کررہی ہیں… پی ڈی پی کی میڈم محبوبہ اور این سی کے ڈاکٹر فاروق صاحب اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کریں گے … بظاہر اس خبر میں کوئی بڑی خبر نہیں ہے کہ … کہ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگیں ہو تی رہتی ہیں… ہاں البتہ اس والی میٹنگ کی ایک خاص بات ہے کہ یہ آئندہ سال لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی مخالف اتحاد کی کوشش کے طور ہو رہی ہے… اس لئے یہ میٹنگ خاص ہے… اس کے علاوہ ایک اور بات بھی خاص ہے … اور وہ خاص بات اپنے ڈاکٹر صاحب کے بیٹے ‘ عمرعبداللہ صاحب نے ایک آدھ دن پہلے کہی… عمر عبداللہ کاکہنا تھا کہ …کہ جن جماعتوں میں اتحاد کی باتیں ہو رہی ہیں… ان میں سے بیشتر وہ ہیں جنہوں نے ۳۷۰ کی تنسیخ کیخلاف اور جموں کشمیر کے حق میں ایک بھی آواز نہیں اٹھائی …ان جناب کا یہ بھی فرمانا تھا کہ… کہ جموں کشمیر میں صرف ۵ لوک سبھا نشستیں ہیں … اس لئے ہماری زیادہ اہمیت نہیں ہے… یہ کہہ کر عمرعبداللہ نے واضح اشارہ دیا کہ وہ… یعنی ان کی جماعت ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی یا نہیں بن سکتی ہے… لیکن… لیکن دوسری جانب ان کے والد اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد کی کوششوں میں پیش پیش ہیں … بہار میں ہونے والی ملاقات سے پہلے قائد ثانی ‘کرناٹک گئے اور… اور سابق وزیر اعظم ‘ ایچ ڈی دیوی گوڈا سے ملاقات کی… اُس دیوی گوڈا سے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ بی جے پی کے قریب ہو رہے ہیں… اب صاحب ہماری تو کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے… اگر آپ کو آرہا ہے تو… تو ہمیں سمجھائے …یہ سمجھائے کہ اب ہم عمر عبداللہ کی باتوں کو سنجیدہ لیں… یا پھر ان کے والد صاحب کی اپوزیشن میں اتحاد کی کوششوں کو… یا … یا پھر دونوں باپ بیٹے جو کہہ رہے ہیں‘ جو کررہے ہیں وہ سب ایک سوچے سمجھے اسکرپٹ کے تحت ہو رہا ہے … تاکہ ضرورت پڑنے پر این سی اپوزیشن کے خیمے میں بھی جا سکے اور… اور بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی گنجائش بھی باقی رہے… کہ… کہ اللہ میاں کی قسم یہ سیاست ہے… اور کم بخت یہ سیاست سچ میں کم بخت اور کمینے لوگوں کا کھیل ہے… یہ آپ یا ہمارے بس کی بات نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟