کبھی کبھی انہونی بھی ہو ہی جاتی ہے … یقینا ہو جاتی ہے ۔ بیٹے نے میڑک کے بورڈ امتحان میں ۳۵ فیصد نمرات سے کامیابی حاصل کی… چھ کے چھ مضامین میں اس نے ۳۵ فیصد نمرات لائے… آپ یوں بھی سمجھ لیجئے کہ یہ جناب مشکل سے پاس ہو گئے… بڑی مشکل سے ۔۳۵ فیصد نمبرات کی خبر اس کے والدین تک پہنچ گئی … اس سے پہلے کہ ہم اس لڑکے اور اس کے والدین کے بارے میں کچھ کہیں… انداز لگائیے کہ اگر ہمارا ایسا کوئی سگا امتحان میں ۳۵ فیصد … محض ۳۵ فیصد نمبرات حاصل کرے تو … تو ہم اس کا کیا حشر کریں گے … اس کی ہڈی پسلی ایک کر دیں گے اور … اور اسے اتنا کچھ سنائیں گے کہ … کہ شاید یہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کے بارے میں بھی سوچنے لگے اور… اور کچھ ایک گھرانوں میں تو بچے خود کشی کرتے بھی ہیں…۸۰ سے ۹۰ فیصد نمبرات حاصل کرنے کے باوجود ۔ لیکن… لیکن تھانے ممبئی کے اس لڑکے کے والدین نے ایسا ویسا… یعنی ہمارے جیسا کچھ نہیں کیا… بلکہ اپنے بیٹے کی اس’کامیابی‘ کا جشن منایا…خوب خوشاں منائیں‘اتنی زیادہ کہ…کہ ان کی خوشیوں ‘ ان کے جشن منانے کی ویڈیو وائرل ہو گئی … والدین نے اپنے بیٹے کو اتنے کم نمبرات لانے پر طعنہ نہیں دیا… اسے ٹوکا نہیں …بلکہ اعتراف کیا کہ ان کے بڑے نے کمال کردیا اور… اور گھر کی مالی مشکلات میں بھی دسویں جماعت کا امتحان پاس کیا ۔سوشل میڈیا پر ان کی یہ ویڈیو ‘ان کی سٹوری وائرل ہو گئی ہے اور… اور صارفین والدین کی خوشی میں شامل ہو کر انہیں مبارکباد دے رہے ہیں… انہیں سرارہے ہیں کہ انہوں نے اتنے کم نمبرات لانے پر بھی اپنے بیٹے کا ساتھ دیا… اسکا حوصلہ نہیں تو ڑا بلکہ اسے ہمت دی… آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا … اور بس یہ ایک سبق ہم بھی تھانے ممبئی کی اس فیملی سے حاصل کر سکتے ہیں کہ… کہ ہمیں اپنے بچوں کو اپنی امیدوں اور توقعات کے بوجھ تلے دفن نہیں کرنا ہے‘ انہیں روندنا نہیں ہے… ان کی امید یں ختم نہیں کرنی ہیں… ان کا حوصلہ نہیں توڑنا ہے… ان کی ہمت ان سے نہیں چھین لینی ہے کہ… کہ ناکامی میں ہمارے بچوں کو ہماری سب سے زیادہ ضرورت ہو تی ہے… انہیں ہمارا کندھا ‘ ہمارا سہارا چاہئے ہو تا ہے … اور اس بات کو یقینی بنائیے کہ آپ اور ہم انہیں ان سے یہ کندھا… یہ سہارا نہ چھین لیں… بالکل بھی نہ چھین لیں۔ ہے نا؟