نئی دہلی/۹جون
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو 62 دن تک چلنے والی امرناتھ یاترا کی تیاریوں پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جو یکم جولائی کو شروع ہوگی اور 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ تپن ڈیکا، شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی-ان-سی) اوپیندر دویدی، اور سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل ایس ایل تھاوسین سمیت دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
سری نگر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کے کامیاب انعقاد کے بعد، جموں و کشمیر انتظامیہ نے پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے یاترا میں خلل ڈالنے کی ممکنہ کوششوں کی انٹیلی جنس معلومات کے درمیان آنے والی امرناتھ یاترا کے انتظامات پر اپنی توجہ مرکوز کر دی۔
جنوبی کشمیر کے ہمالیائی سلسلوں میں 3,880 میٹر کی بلندی پر واقع امرناتھ کے مقدس غار کی سالانہ یاترا یکم جولائی سے شروع ہو کر 31 اگست تک جاری رہے گی۔
ایک میڈیا رپورٹ نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں مقیم عسکریت پسند تنظیمیں یاترا میں خلل ڈالنے کی کوشش کر سکتی ہیں، جس کے لیے مناسب سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی ضرورت ہے۔
جہاں گزشتہ برس امرناتھ یاترا کے دوران بادل پھٹنے کے سبب آئے سیلاب ( جس نے گپھا کے قریب 16 لوگوں کی جانیں لے لیں) جیسے واقعات کو روکنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس ممکنہ اور غیر متوقع قدرتی آفات کو مدنظر رکھتے ہوئے یاتریوں کے کیمپوں کے قیام کےلئے موزوں مقامات کی نشاندہی کر رہی ہے، وہیں یہ توقع کی جا رہی ہے کہ بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں سے گلیشیئر کی موومنٹ اور جھیلوں کے جم جانے جیسے واقعات (جو نشیبی علاقے میں سیلاب کا باعث بن سکتے ہیں) کی نگرانی کے لیے گپھا کے اوپری حصے میں فضائی پروازیں جاری رکھیں گے۔