نئی دہلی// کانگریس نے ربیع کی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے اعلان کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بڑی دھوم دھام سے اعلانات کرتی ہے ، لیکن ان قیمتوں پر فصلوں کی خریداری نہیں کی جاتی ہے ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجیوالا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ان کی کابینہ نے ربیع کی فصلوں کے لیے ایم ایس پی کا کاغذی اعلان تو کردیا ہے ، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے ۔ اس حکومت میں بڑے دھوم دھام سے اعلانات کیے جاتے ہیں لیکن ان قیمتوں پر فصلیں نہیں خریدی جاتیں۔مودی حکومت کی ہر پالیسی کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ایم ایس پی کا اعلان کرتی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ کسان کی فصل ایم ایس پی پر نہیں خریدی جاتی ہے اور اسے فصل کی قیمت پر 50 فیصد منافع بھی نہیں ملتا ہے ۔
وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر نے کہا، "مودی منتر ہے – ایم ایس پی کا اعلان کرو لیکن ایم ایس پی دو نہیں۔ سال 2022-23 میں فصل کی پیداوار اور فصل کی خریداری کے حقائق اس بات کو نمایاں کرتے ہیں کہ کسان کو ایم ایس پی نہیں ملے گی۔ مودی جی جب ایم ایس پی نہیں دینا ہے تو کاغذ پر اعلان کرکے واہ واہی کیوں لوٹنا؟
انہوں نے کہا کہ "مودی جی کسانوں سے دو بڑے وعدے کر کے اقتدار میں آئے ہیں۔ کسان کو ایم ایس پی کے طور پر 50 فیصد منافع اور لاگت دیں گے ۔ سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی لیکن سی اے سی پی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ مودی حکومت نے نہ ہی کسی کو لاگت جمع 50 فیصد منافع پر ایم ایس پی مقرر کی اور نہ ہی بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کی سفارش کو قبول کیا۔
ہندوستان، فرانس اور متحدہ عرب امارات کی اولین شراکت دارانہ بحری مشق
نئی دہلی، 08 جون (یواین آئی) ہندوستان، فرانس اور متحدہ عرب امارات کی اولین شراکت دارانہ بحری مشق 07 جون 2023 کو خلیج عمان میں شروع ہوئی۔ ہندوستانی بحریہ کے ترکش اور فرانسیسی جہاز سرکوف دونوں ہیلی کاپٹروں، فرانسیسی رافیل طیارے اور متحدہ عرب امارات کی بحریہ کے میری ٹائم پیٹرول ایئر کرافٹ کے ساتھ مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔
و روز تک جاری رہنے والی یہ مشق میدانِ عمل میں وسیع بحری کارروائیوں پر مشتمل ہے ۔ ان میں سرفیس وارفیئر، جس میں ٹیکٹیکل فائرنگ اور سطحی اہداف پر میزائل کی مشقیں، ہیلی کاپٹر کراس ڈیک لینڈنگ آپریشنز، ایڈوانسڈ ایئر ڈیفنس ایکسرسائز اور بورڈنگ آپریشنز شامل ہیں۔ اس مشق میں ایک دوسرے کی بہترین عملی کارروائیوں سے استفادہ کرنے کے لئے اہلکاروں کی کراس امبارکیشن بھی شامل ہوگی۔
پہلی مشق کا مقصد تینوں بحری افواج کے درمیان سہ طرفہ تعاون کا دائرہ وسیع کرنااور سمندری ماحول میں روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات اپنانے کی راہ ہموار کرنا ہے ۔ یہ مشق مرکینٹائل تجارت کی حفاظت اور خطے میں کھلے سمندر میں جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کو بھی فروغ دے گی۔