سرینگر/۳۰مئی(ویب ڈیسک)
ایک حیران کن پیش رفت میں ہندوستان نے ۴جولائی کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او)کے سربراہی اجلاس کی ورچوئل میزبانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے سے واقف لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی مشاورت کا نتیجہ ہے۔
وزارت خارجہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ایس سی او کے سربراہان مملکت کی کونسل کا ۲۲واں سربراہی اجلاس ’ورچوئل فارمیٹ‘ میں منعقد ہوگا اور اس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ وزارت نے فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس پیش رفت سے واقف ذرائع نے کہا کہ میٹنگ کے انعقاد کا ورچوئل فارمیٹ آپشن ہمیشہ ہی میز پر تھا اور پیر کو حتمی فیصلہ کیا گیا تھا۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ ایس سی او کے رکن ممالک کے رہنماو¿ں کے شیڈول سے منسلک کسی وجہ سے نہیں ہوا۔
ذرائع میں سے ایک نے کہا”بہرحال چین اور روس کے رہنماو¿ں کے ستمبر میں نئی دہلی میں ہونے والی جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس کےلئے ہندوستان کا دورہ کرنے کی توقع ہے“۔
اگر سربراہی اجلاس میں سربراہان ذاتی طور پر شرکت کرتے تو گزشتہ سال فروری میں یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد یہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہوتا۔اس کے علاوہ ہندوستانی وزیر اعظم کی چین اور پاکستان کی قےادت کے ساتھ ممکنہ ملاقات کی راہ بھی ہموار ہو سکتی تھی ۔ ہندوستان کے ان دونوں ممالک کے ساتھ اس وقت تعلقات کشیدہ ہیں۔
ہندوستان اور چین اس وقت لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر ایک فوجی تعطل کا شکار ہیں جو اپنے چوتھے سال میں داخل ہو گیا ہے، تعلقات کو اب تک کی کم ترین سطح پر لے جا رہا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات دہشت گردی کے ایک سلسلے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں جن کا الزام پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں پر عائد کیا جاتا ہے۔
خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے ۲۰اپریل کو راشٹر پتی بھون کے احاطے میں واقع ایک بڑے ہال کا دورہ کیا تھااور وہاں کی سہولیات کا معائنہ کیا کیونکہ اسے ایس سی او سربراہی اجلاس کے ممکنہ مقام کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
ہندوستان نے پہلے ہی تمام ایس او سی ممالک جن میں چین‘قازقستان‘کرغزستان‘پاکستان‘روس‘ تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماو¿ں کو سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔ ایران، بیلاروس اور منگولیا کو مبصر ممالک کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ترکمانستان کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا۔
وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا”ایس سی او کی ہندوستان کی صدارت رکن ممالک کے درمیان شدید سرگرمی اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کا دور رہا ہے۔ ہندوستان نے کل ۱۳۴ اجلاسوں اور تقریبات کی میزبانی کی ہے، جن میں۱۴ وزارتی سطح کی میٹنگیں شامل ہیں“۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے ”ہندوستان تنظیم میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور اس کی صدارت کے اختتام کے طور پر ایک کامیاب ایس او سی سربراہی اجلاس کا منتظر ہےُُ۔
ہندوستان نے ستمبر ۲۰۲۲ میں پہلی بار ایس سی او کی گردشی چیئرمین شپ سنبھالی۔