ایڈیلیڈ// ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم نے آسٹریلیا کے دورے کے پانچویں اور آخری میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہفتہ کو آسٹریلیا اے کے خلاف 2-1 کی سنسنی خیز جیت درج کی۔
ہندوستان کی جانب سے نونیت کور (10ویں منٹ) اور دیپ گریس ایکا (25ویں منٹ) نے گول کئے۔ آسٹریلیا اے کا واحد گول ابیگیل ولسن (22ویں منٹ) نے کیا۔
گزشتہ میچ 3-2 سے جیتنے کے بعد، آسٹریلیا ‘اے’ نے پراعتماد آغاز کیا اور گیند کواپنے قبضے میں رکھا۔ ہندوستانی ٹیم کے دفاع میں گرجیت کور نے فعالیت کا مظاہرہ کیا اور مخالف ٹیم کو سرکل کے اندر نہیں جانے دیا۔
ہندوستان نے جلد ہی تین پنالٹی کارنر حاصل کرتے ہوئے آسٹریلیا اے کے دفاع پردباؤ ڈالا اور نونیت کور نے ریورس ہٹ کے ساتھ پہلا گول کرکے ہندوستان کو برتری دلادی۔
ہندوستان نے دوسرے کوارٹر کے آغاز میں بیک لائن سے رفتاربنانا جاری رکھا۔ آسٹریلیا اے نے تیز جوابی حملے سے گول پرایک نشانہ لگایا لیکن کپتان سویتا پونیا اسے روکنے میں کامیاب رہیں۔ آسٹریلیا ‘اے’ نے دوسرے کوارٹر کے وسط میں میچ کا پہلا پنالٹی کارنر حاصل کیا۔ ابیگیل نے ایک طاقتور ڈریگ فلک کے ساتھ اس پنالٹی کو گول تبدیل کرتے ہوئے اسکور برابر کردیا۔ تاہم آسٹریلیا کی خوشی زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی کیونکہ ڈیپ گریس ایکا نے تین منٹ بعد ہی پنالٹی کارنر پر اپنی ڈریگ فلک کے ذریعے ہندوستان کو دوبارہ برتری دلادی۔
وندنا کٹاریا نے ہاف ٹائم کے بعد بائیں جانب سے حملہ کرتے ہوئے ہندوستان کو ایک اور پنالٹی کارنر دلایا۔ تاہم اس بار آسٹریلیا ‘اے’ کا دفاع اس خطرے کو ٹالنے میں کامیاب رہا۔ نیہا گوئل نے مڈ فیلڈ کو کنٹرول کرتے ہوئے ہندوستانی فارورڈ لائن کے لیے راستہ بنایا جس کا دباؤ میزبان ٹیم کے دفاع نے محسوس کیا۔
وندنا کی جارحیت نے آسٹریلیا ‘اے’ کو چوتھے کوارٹر میں بھی دباؤ میں ڈال دیا۔ میچ کے اختتام کی طرف بڑھتے ہوئے دونوں ٹیموں میں جوش و خروش دیکھنے کو ملا۔ ہندوستان نے میچ کے اختتامی لمحات میں ایک پنالٹی کارنرحاصل کیا جسے وہ گول میں تبدیل نہ کر سکا۔ اس کے باوجود ہندوستان نے گیند پر اپنا قبضہ جمائے رکھا اور آسٹریلیا اے کو برابری نہیں کرنے دی۔
اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے آسٹریلیا اے کے خلاف سیریز 1-1 سے برابری پر ختم کی۔ اس سے قبل ہندوستان کو آسٹریلیا کی قومی ٹیم کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں 2-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ہندوستان کا یہ دورہ ستمبر میں چین کے شہر ہانگزو میں ہونے والے ایشیائی کھیلوں کی تیاریوں کے لحاظ سے اہم ہے۔