نئی دہلی//صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر اور آیوش کی وزارت ملک میں ایک مربوط صحت کا نظام بنانے کی کوشش کر رہی ہے ، تاکہ دور دراز علاقوں کے عام لوگوں کو صحت کی جامع سہولیات مل سکیں۔
مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، آیوش کے وزیر سربانند سونووال نے جمعرات کو یہاں قومی آیوش مشن کی دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ایک مربوط صحت پالیسی کی طرف کوشش کرتے ہوئے ہندوستان اپنی صحت کی خدمات کو مؤثر طریقے سے بہتر بنا سکتا ہے ۔ جس سے نہ صرف ملک بلکہ دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔
اس موقع پر آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی اور دونوں وزارتوں کے سینئر افسران موجود تھے ۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ریاستی وزیر صحت میں مسٹر دیا شنکر مشرا (اتر پردیش)، ڈاکٹر آر لالتھنگلیانہ (میزورم)، مسٹر الو-لیبانگ (اروناچل پردیش)، مسٹر کیشب مہنت (آسام)، مسٹر ایس پنگنیو فوم (ناگالینڈ) اور مسٹر بننا گپتا (جھارکھنڈ) شامل ہیں۔
جناب مانڈویہ نے کہا کہ روایتی اور جدید ادویات دونوں کی صلاحیتوں اور وسائل کو ملا کر ملک میں مربوط صحت خدمات کا تصور کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جدید اور روایتی ادویات کے درمیان تعاون ایک پلیٹ فارم پر ادویات کے متعدد نظاموں کو قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے ، جس سے ‘کراس ریفرل’ کی سہولت مل سکے اور ادویات کے مختلف نظاموں کا انضمام ہوسکے ۔
مسٹر سونووال نے کہا کہ دونوں وزارتیں مسلسل کام کر رہی ہیں، اس لیے عزم اور طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔
اس موقع پر آیوش کی وزارت کے دو پورٹل، ای لرننگ مینجمنٹ سسٹم اور ای ایس آر سسٹم کا بھی آغاز کیا گیا۔