نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے دہلی حکومت کو انتظامی افسران کے تبادلے اور پوسٹنگ کا حق دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو دہلی والوں کی بڑی جیت اور مودی حکومت کی کراری شکست قرار دیا ہے ۔
اے اے پی کے دہلی ریاستی کنوینر اور کابینہ کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے دہلی کے لوگوں کو ایک بڑی جیت کا تحفہ دیا۔ یہ دہلی کے لوگوں کی جیت ہے ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ جس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں منتخب حکومتوں کو غیر آئینی طور پر ہتھیانے کی مہم شروع کی تھی اس پر ایک بڑا طمانچہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے نے ثابت کر دیا ہے کہ حق کی فتح میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن حق کی فتح ضرور ہوگی۔
کابینہ کے وزیر سورو بھاردواج نے کہا کہ 2014 سے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال دہلی کے لوگوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ آج دہلی کے لوگوں کی جیت ہوئی ہے ۔ ان ساری لڑائیوں میں ایک بات ثابت ہوئی کہ ملک میں عدالت عظمیٰ ایک ایسا ادارہ ہے ، جب بھی ملک پر کوئی آفت آتی ہے یا ملک کے اندر آئین کو روک دیا جاتا ہے تو یہ ادارہ کھڑا ہو کر نظام کو ٹھیک کرے گا۔ ملک کے اندرسپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ صدیوں یاد رکھا جائے گا۔
دہلی کے وزیر تعلیم آتشی کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ دہلی کے لوگوں کا فیصلہ پوری حکومت پر پابند ہے ۔ آج سب سے بڑی جیت دہلی والوں کی ہوئی ہے ۔ سپریم کورٹ نے جمہوریت اور آئین کے مفاد میں فیصلہ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی ہارتی ہے وہ غیر آئینی طریقے سے حکومت پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ چاہے وہ آپریشن لوٹس ہو یا ایم ایل اے کی ہارس ٹریڈنگ۔ جب بی جے پی آپ کے ایم ایل ایز کو نہیں خرید سکی اور حکومت کو توڑ نہیں سکی تو اس نے غیر آئینی طریقوں سے حکومت میں اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ آج آٹھ سال کی طویل لڑائی کے بعد عدالت عظمیٰ نے بڑا واضح فیصلہ دیا ہے کہ دہلی میں صرف انہیں لوگوں کے فیصلے قابل عمل ہوں گے جنہیں عوام نے منتخب کیا ہے ۔