خبر یہ ہے کہ کشمیر کو چاقو در آمد کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے… ایسے ویسے چاقو نہیں بلکہ اعلیٰ اور معاری چاقو… تیز دھار والے چاقو … جو ایک ہی وار میں دشمن کا ‘ حریف کا ‘ رقیب کا‘منگیتر کا ‘ساتھی کا ‘ہمسایہ کا‘رشتہ دار کا‘اسکول اور کالیج میں ہم عصر کا کام تمام کرے …اس لئے ہمیں ایسے چاقوچھریوں … تیز دھار والے چاقو چھریوں کو در آمد کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے…وہ کیا ہے کہ کشمیر میں آج کل یہ ٹرینڈ بن گیا ہے ‘ فیشن بن گیا ہے کہ آپ کو کسی سے اختلاف ہو جائے ‘ تلخ کلامی ہو جائے ‘ لڑائی جھگڑا ہو جائے ‘آپ کے ساتھ دھوکہ ہو جائے ‘ منگیتر سے کسی بات پر تو تو میں میں ہو جائے … تو آپ کو چاقو کی ضرورت پڑ جاتی ہے … آپ فوراً اپنی جیب‘ اپنے بیگ سے چاقو نکالتے ہیں اور برق رفتاری میں وار کرتے ہیں…اور سامنے والا آپ کا دوست ‘ آپ کا رشتہ دار‘ آپ کا ہمسایہ ‘ آپ کا ہم عصر ‘آپ کا حریف ‘آپ کا دشمن‘آپ کا ایکس … زمین پر خون میں لت پت ڈھیر ہو جاتا ہے … یہ کشمیر کے شمال و جنوب ‘ مشرق و مغرب میں ہو رہا ہے… لوگوں کی موجودگی میں ہو رہا ہے… بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر ہو رہا ہے… سنسان جگہوں پر بھی ہو رہا ہے… لیکن ہو رہا ہے…یہ حملہ آور کی بد قسمتی اور متاثرہ شخص کی خوش قسمتی کہ… کہ اب تک جتنے بھی وار ہو ئے … وہ سب کے سب بے کار ہو ئے کیوں کہ ان حملوں میں سب کے سب ہسپتال میں شفا یا ب ہو ئے … جس برق رفتاری سے چاقو چھراسے حملے ہو رہے ہیںاسے دھیان میں رکھتے ہو ئے ہمیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمیں چاقو کی ضرورت پڑے گی اور… اور اس لئے پڑے گی کیونکہ…ہم کشمیریوں کی ایک عادت ہے…ہم جو کرتے ہیں ہول سیل میں کرتے ہیں‘ہم نے ہول سیل میں آٹو لائے ‘ہم نے ہول سیل میں پی سی اوز کھولے ‘ ہم نے ہول سیل میں فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں کھول دیں… ہم نے ہول سیل میں اور بھی بہت کچھ کیا جس کا اب ذکر نہیں کیا جاسکتا ہے…لیکن کیا ۔ہم جو کرتے ہیں ہول سیل میں کرتے ہیں… اور… اور چاقو حملے بھی ہول سیل میں ہونے لگے ہیں… اگر یہی رجحان رہا تو… تو آپ ہی بتائیے کہ کیا ہمیںاعلیٰ اور معیاری تیز دھار والے چاقو در آمد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی… پڑے گی اور سو فیصد پڑے گی ۔ ہے نا؟