سرینگر/۱۱ مئی
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ مالی سال کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 15 ملین سے زیادہ درخت لگائے ہیں۔
بھارت کی G20 صدارت کے تحت موسمیاتی تبدیلی پر یوتھ 20 (Y20) مشاورتی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر نہ صرف برف پوش پہاڑوں کے لیے مشہور ہے بلکہ دانشورانہ پرت ذہانت کیلئے بھی۔
سنہا نے کہا”صرف پچھلے مالی سال میں، ہم نے جموں و کشمیر میں 15 ملین سے زیادہ درخت لگائے ہیں۔ مجھے اس حقیقت پر فخر ہے کہ ہمارے قدرتی وسائل بڑھ رہے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں سبزہ زار بڑھ کر 55 فیصد ہو گیا ہے“۔
ایل جی نے کہا کہ Y20 مشاورتی کانفرنس کا پیغام ماحولیات، ترقی اور مساوات، عالمی خوشحالی اور زندگی کے بہتر معیار کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں پر عالمی شراکت داری میں ایک نئی توانائی کے حوصلہ افزا امکانات کا اشارہ ہے۔
سنہا نے مزید کہا کہ اگلے 25 سالوں کے لیے بڑے چیلنجز موسمیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔”اس کا مطلب ہے، ایک خاندان کے طور پر ہمیں زمین کی پرورش کرنے کی ضرورت ہے جو زندگی کو برقرار رکھتی ہے اور پائیدار ترقی کے مقاصد کو عام آدمی کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے اجتماعی کارروائی میں تبدیل کیا جانا چاہیے“۔
ایل جی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے ہی فیصلہ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے ہر چیلنج کے خلاف ایک عوامی تحریک میں لڑیں اور ماحولیات سے متعلق شعوری طرز زندگی کو فروغ دیں۔
سنہا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ نوجوان نسل کی اولین ترجیح بنی ہے اور مجھے یقین ہے کہ نوجوان اس کا اچھا حل نکالیں گے۔
ایل جی نے یہ بھی کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ نوجوان نسل نے قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے عمل کے ساتھ اختراعی خیالات میں اضافہ دیکھا ہے اور صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، ماحولیاتی اور پینے کے صاف پانی کے وسائل سے متعلق پالیسیوں کو تشکیل دینے اور نافذ کرنے کے لیے اس تحریک میں سرگرم حصہ دار بن گئے ہیں۔
سنہا نے کہا ”مجھے یقین ہے کہ ماحولیاتی نظام میں ہر عنصر مختلف میوزک نوٹ کا ہے اور میں نے فطرت کی اس آواز کو آب و ہوا پر اب تک کی بہترین موسیقی قرار دیا۔“