نئی دہلی//
راجدھانی دہلی کے شمال مغربی ضلع کے جہانگیر پوری علاقے میں ہفتہ کو ہنومان جینتی جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان تشدد اور پتھراؤ میں کئی لوگ زخمی ہوگئے ۔
پولیس نے بتایا کہ تشدد میں زخمی ہونے والوں کو جہانگیر پوری کے بابو جگجیون رام اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ تشدد میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے اس واقعہ کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے ’’شمالی مغربی ضلع میں واقعہ میں حالات پوری طرح قابو میں ہیں۔ جہانگیرپوری اور دیگر حساس علاقوں میں مناسب تعداد میں اضافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے ۔پولیس کے اعلیٰ افسران کو علاقے میں سخت گشت کرنے اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ‘‘۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا’’امن و امان کو خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عوام سے گزارش ہے کہ افواہوں اور جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں‘‘۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی کے پولس کمشنر اور اسپیشل کمشنر سے بات کی ہے اور انہیں جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس پر پتھراؤ کے واقعہ کے بعد دارالحکومت میں امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔
پتھراؤ کے واقعہ کے بعد شاہ نے پولیس کمشنر راکیش استھانہ سے بات کی اور انہیں دہلی میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق شاہ نے پولس کو صورتحال سے نمٹنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کو کہا ہے ۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو جہانگیر پوری میں پتھراؤ کے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔
کیجریوال نے ایک ٹویٹ میں کہا’’جہانگیر پوری، دہلی میں جلوس میں پتھراؤ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ تمام لوگوں سے اپیل ۔ ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر امن قائم رکھیں۔‘‘
کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ امن قائم کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں اور قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
عام آدمی پارٹی نے بھی جہانگیر پوری کے واقعہ کو افسوس ناک قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہلی کے تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ کسی کے دھوکے میں نہ آئیں۔ افواہیں نہ پھیلائیں اور کسی کو پھیلانے نہ دیں۔ دہلی پولیس سے بھی اپیل ہے کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔