جموں//
جموںکشمیر کے ضلع راجوری کے کنڈی بلٹ میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان جاری تصادم میں۵فوجی جوان ہلاک جبکہ ایک زخمی آفیسر کی بھی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
معلوم ہوا ہے جنگل میں موجود ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتیاطی طورپر راجوری میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے گھنے جنگلات میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین تصادم آرائی میں پانچ فوجی ہلاک جبکہ ایک آفیسر شدید طورپر زخمی ہوا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پیرا کمانڈو ز نے راجوری کے جنگلی علاقے کو پوری طرح سے سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دفاعی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ راجوری کے بھاٹا دوریاں میں فوجی گاڑی پر حملہ کرنے میں ملوث جنگجوؤں کی تلاش کیلئے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ترجمان نے کہا’’راجوری کے کنڈی جنگل میں جنگجوؤں کے چھپنے کے متعلق مخصوص اطلاع ملنے پر تین مئی کو مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا اور پانچ مئی کی صبح قریب ساڑھے سات بجے ایک غار میں چھپے جنگجووں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا‘‘۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ علاقہ پتھریلی اور کھڑی چٹانوں کے ساتھ گھنے پودوں سے بھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا’’جنگجوؤں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک آئی ای ڈی دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت پانچ فوجی جوان زخمی ہوگئے‘‘۔
بیان کے مطابق زخمی جوانوں کو کمانڈ ہسپتال اودھم پورمنتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں پانچ فوجی اہلکاروں کو مردہ قرار دیا جبکہ ایک آفیسر کی حالت بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جائے موقع کی طرف فوج کی اضافی ٹیموں کو روانہ کر دیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ محاصرے میں دو سے تین جنگجو پھنسے ہوئے ہیں جو راجوری کے بھاٹا دوریاں میں فوجی گاڑی پر حملہ کرنے میں ملوث ہیں۔
دفاعی ترجمان نے تصادم کے دوران ہلاک ہوئے فوجی اہلکاروں کی شناخت لائنس نائیک روچن سنگھ راوت ولد راجندر سنگھ ساکن اتر ا کھنڈ، پیرا کمانڈو سدھانت چتری ولد کھرکا بہادر ساکن پول بازار دار جلنگ‘نائیک اروند کمار ولد یوجول سنگھ ساکن پالمپور کانگرا، حولدار نیلم سنگھ ولد گردیو سنگھ ساکن اکھنور جموں ، پیرا اہلکار پرموت نیگی ولد دویدندر نیگی ساکن شلائی سرمپورہ ہماچل پردیش کے بطور کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ راجوری ، پونچھ میں ایل او سی پر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہے جبکہ اہم شاہراہوں پر خصوصی ناکے لگائے گئے جہاں پرہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے۔