سرینگر//(ویب ڈیسک)
راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال کے ڈاکٹر ان دو پاکستانی دراندازوں میں سے ایک کے لیے نگیٹیو خون گروپ کی تلاش کر رہے ہیں جنہیں ۸؍اور۹؍اپریل کو جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے قریب جنگلات سے فوج کے دستوں نے زخمی حالت میں پکڑا تھا۔
ڈاکٹر محمود حسین بجار نے بتایا کہ اس شخص کی شناخت ۲۳ سالہ محمد طارق کے نام سے ہوئی ہے، جس کی دونوں ٹانگوں میں فریکچر اور گولی لگنے سے کھلے زخم تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی سرجری کیلئے خون کا بندوبست کر رہے ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق زخمی شخص کی حالت مستحکم ہے اور ہسپتال کو سرجری کے لیے تین سے پانچ یونٹ اے نیگیٹو خون کی ضرورت ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اس مقصد کیلئے کچھ این جی اوز سے بھی رابطہ کیا ہے۔
پاکستان کے زیر قبضہ جموں کشمیر (پی او جے کے) کے چنجال سے تعلق رکھنے والے محمد شکیل (۳۲) کے ساتھ طارق کو اتوار کی صبح پونچھ کے علاقے شاہ پور سے گرفتار کیا گیا۔ وہ ایل او سی عبور کر کے پونچھ میں۸/۹؍اپریل کی درمیانی شب تین کے گروپ میں داخل ہوئے تھے۔
ان کا تیسرا ساتھی، محمد شریف کوہلی (۴۲) مارا گیا، جب تینوں نے جنگلوں کی طرف بھاگنا شروع کیا تو فوج کے دستوں نے فائرنگ کی۔ فوجیوں نے لاش کے قریب سے کچھ دستاویزات اور کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ۱۷کلو گرام منشیات برآمد کی اور بعد میں جنگل سے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کی مدد سے دیگر دو گھسنے والوں کو پکڑ لیا۔
زخمی شخص کو پونچھ کے ضلع اسپتال لے جایا گیا اور ابتدائی علاج کے بعد ۱۰؍ اپریل کو راجوری کے جی ایم سی اسپتال لے جایا گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب فوجی دستوں نے پاکستانی دراندازوں کو زخمی حالت میں پکڑ کر ہسپتال میں داخل کیا ہو۔
گزشتہ سال اگست میں‘بھارتی فوجیوں نے پاکستان کے زیر قبضہ جموںکشمیر کے ضلع کوٹلی کے سبز کوٹ گاؤں کے رہنے والے ایک پاکستانی دہشت گرد تبارک حسین (۳۲) کی سرجری کیلئے اپنے خون کی تین بوتلیں عطیہ کی تھیں۔ تبرک اس وقت فوجی دستوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا جب اس نے دو دیگر افراد کے ساتھ ایل او سی کو عبور کیا اور راجوری ضلع کے جھنگر سیکٹر میں ایک سرحدی چوکی پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے ساتھ خاردار تاروں کی باڑ کو کاٹنے کی کوشش کی۔ اس کے دو ساتھی ‘پاکستان کے زیر قبضہ جموںکشمیر کی طرف واپس بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔
تبارک کو ران اور کندھے پر دو گولیاں لگیں اور ان کی حالت نازک تھی۔ راجوری میں آرمی ہسپتال کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر راجیو نائر نے کہا’’ہماری ٹیم کے ارکان نے اسے خون کی تین بوتلیں دیں، اس کا آپریشن کیا اور اسے آئی سی یو میں داخل کرایا۔‘‘