نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جمعرات کو جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
شاہ کو جموں و کشمیر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مرکزی حکومت اور یونین ٹیریٹری انتظامیہ کے سیکورٹی حکام کی طرف سے تفصیلی پریزنٹیشن دی جائے گی۔
ایک میڈیا رپورٹ میںذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کی صورتحال، سرحد پار سے دراندازی کی کوششوں اور اقلیتی برادری کے ارکان کو نشانہ بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال ہونے کی امید ہے۔
میٹنگ کے دوران جی۲۰ سربراہی اجلاس کی جاری تیاریوں اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔
جموں کشمیر ۲۲ سے ۲۵مئی تک جی۲۰؍ اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا، جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ اور دیگر سینئر افسران میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
وزیر داخلہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں جموں و کشمیر کے اپنے تین روزہ دورے پر بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔
شاہ نے۲۸ دسمبر۲۰۲۲ کو نئی دہلی میں جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سیکورٹی صورتحال اور ترقی کے پہلوؤں پر ایک جائزہ میٹنگ بھی کی تھی۔
جموں و کشمیر میں گزشتہ تین سالوں میں کئی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔
حکومت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں۲۰۱۹ میں آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد سے جولائی۲۰۲۲ تک ۵کشمیری پنڈتوں اور ۱۶دیگر ہندوؤں اور سکھوں سمیت ۱۱۸شہری مارے گئے۔
گزشتہ سال مئی میں جموں کے کٹرہ کے قریب ان کی بس میں آگ لگنے سے چار ہندو یاتری ہلاک اور کم از کم ۲۰ زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ آگ بھڑکانے کے لیے چپکنے والے بم کا استعمال کیا گیا ہے۔
آرٹیکل ۳۷۰، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا‘۵؍اگست۲۰۱۹ کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔