لگتا ہے کہ دہلی کا اپنے بخاری … الطاف بخاری صاحب پر دل آگیا ہے… یا پھر سے دل آگیا ہے ۔اگر ایسا ہے تو اس میں دہلی کا کوئی قصور نہیں کہ بات دل کی ہے… یہ کسی پہ بھی آسکتا ہے اور… اور اگر دہلی کا دل واقعی میں بخاری صاحب پر آگیا ہے تو… تو بخاری صاحب کو اس سے زیادہ اور کچھ چاہئے بھی نہیں … کہ… کہ اللہ میاں نے انہیں پہلے سے ہی بہت کچھ دیا ہے… بہت کچھ … ہاں البتہ ایک چیز کی انہیں کمی تھی… اور دہلی نے ان کی اس کمی کو بھی دور کردیا ہے… انہیں زیڈ پلس سکیورٹی عطا کرکے…وہ کیا ہے کہ زیڈ پلس سکیورٹی ملک میں کسی بھی شہری کو ملنے والی سب سے اعلیٰ سکیورٹی بندوبست ہے اور… اور اگر اپنے بخاری صاحب کو بھی یہ سکیورٹی مل گئی ہے تو… تو یہ خود کو بھی اعلیٰ ترین… ملک کے اعلیٰ ترین سیاستدانوں میں سمجھ رہے ہوں گے یا انہوں نے خود کو ایسا سمجھنا شروع کیا ہو گا …کیا یہ واقعی میں اعلیٰ ترین سیاستدانوں میں سے ایک ہیں‘ یہ بحث پھر کبھی ۔خیر!کیا انہیں زیڈ پلس سکیورٹی کی ضرورت تھی … اہم یہ نہیں ہے بلکہ اہم یہ ہے کہ بخاری صاحب دہلی کیلئے اہم ہو گئے ہیں… اتنے اہم کہ جہاں دہلی سیاستدانوں سے سکیورٹی … واپس لیتی رہی ہے وہاں اگر بخاری صاحب کو اس نے سکیورٹی … وہ بھی زیڈ پلس سکیورٹی فراہم کی ہے تو… تو صاحب کچھ تو ہو گا … بخاری صاحب میں یقینا کچھ تو ہوگا… جو دہلی نے انہیں زیڈ پلس سکیورٹی سے نوازا ہے… وہ بھی اُس سال جب الیکشن کی باتیں ہو رہی ہیں… اب الیکشن ہو گا یا نہیں ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن… لیکن الیکشن کی باتیں ضرور ہو رہی ہیں… الیکشن کے سال بخاری صاحب کو زیڈ پلس سکیورٹی دینے کا صاحب اگر کوئی مطلب… سیاسی مطلب ہے تو … تو صرف ایک مطلب ہے کہ … کہ دہلی بخاری صاحب کو اپنا دل دے بیٹھی … اب صاحب سوال یہ ہے کہ دہلی … بخاری صاحب کو ہی اپنا دل کیوں دے بیٹھی ہے جبکہ … جبکہ قطار میں اور بھی ہیں… اپنے آزاد صاحب بھی ہیں…یہ ہم نہیں جانتے ہیں … لیکن وہ اس کا جواب ضرور جانتے ہیں… جانتے ہوں گے جو… جو روزل اول سے ہی… پہلے دن سے ہی بخاری صاحب اور ان کی اپنی پارٹی کو دہلی اور بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیتے آئے ہیں اور… اور آج تین چار سال کے بعد بھی ان کی رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے… بالکل بھی نہیں آئی ہے ۔ ہے نا؟