سرینگر//
جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے اپنی سوانح عمری’ آزاد‘ میں اس بات کا انکشاف کیا کہ کشمیری پنڈتوں کی مائیگریشن کیلئے اُس وقت کی جتنا دل کی وی پی سنگھ حکومت نے زمینی سطح پر کا م نہیں کیا جس وجہ سے کشمیری پنڈتوں کو بھاگنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔
آزاد نے اپنی سوانح عمری میں بہت سارے انکشافات کئے ہیں۔انہوں نے کتاب میں کشمیری پنڈتوں کی مائیگریشن کے بارے میں لکھا ہے ’’ جتنا دل قیادت والی مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈت برادری کے تحفظ کیلئے خاطر خواہ کام نہیں کیا جس وجہ سے کشمیری پنڈتوں کے پاس بھاگنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تھا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری پنڈت تین اہم وجوہات کی بنا پر دہشت گردوں کے نشانے پر آئے ۔اول کشمیری پنڈتوں نے کانگریس کی حمایت کی‘ دوئم وہ بھارت کے حامی اور علیحدگی پسندوں کی مخالفت کرتے تھے اور سوئم وہ کشمیر میں مرکز کے سرکاری دفاتر میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے ۔
آزاد نے مزید لکھا کہ اگر اس وقت کی حکومت کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کرتی تو وہ کشمیر سے نہیں بھاگتے ۔انہوں نے اس وقت کی جتنا دل کی وی پی سنگھ حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی مائیگریشن کے لئے ذمہ دارقرار دیا۔