احمد آباد//
احمد آباد کے مختلف علاقوں میں ’مودی ہٹاؤ، دیش بچاؤ‘ کے پوسٹر لگانے پر آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ گرفتاریاں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ملک گیر پوسٹر مہم شروع کرنے کے ٹھیک ایک دن بعد ہوئی ہیں۔
احمد آباد پولیس کے مطابق معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔
احمد آباد پولیس نے کہا کہ’قابل اعتراض پوسٹر‘شہر کے مختلف حصوں میں ’غیر مجاز طریقے سے‘ لگائے گئے تھے۔
گجرات عام آد می پارٹی کے سربراہ‘اسودن گدھوی نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ پارٹی کارکن ہیں۔ گدھوی نے بی جے پی پر’آمریت‘کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ گرفتاریاں اس بات کی علامت ہیں کہ پارٹی ’خوف زدہ‘ہے۔
گدھوی نے ٹویٹ کیا’’بی جے پی کی آمریت کو دیکھو! گجرات میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ کے پوسٹروں کے سلسلے میں آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے! یہ مودی اور بی جے پی کا خوف نہیں تو اور کیا ہے؟ جیسا کہ کوشش کریں۔ جیسا آپ چاہیں مشکل! عام آدمی پارٹی کے کارکن لڑیں گے‘‘۔
عامآدمی پارٹی کی ’مودی ہٹاو، دیش بچاؤ‘مہم ملک بھر میں ۱۱زبانوں میں شروع کی گئی۔ انگریزی، ہندی اور اردو کے علاوہ گجراتی، پنجابی، تیلگو، بنگالی، اڑیہ، کنڑ، ملیالم اور مراٹھی میں بھی پوسٹر جاری کیے گئے ہیں۔
پچھلے ہفتے، پی ایم کو نشانہ بنانے والے ہزاروں پوسٹر قومی دارالحکومت میں دیواروں پر نمودار ہوئے، جس سے پولیس نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا جس میں۴۹؍ایف آئی آر درج کی گئیں اور چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد میں سے دو ایک پرنٹنگ پریس کے مالک تھے۔
دہلی پولیس نے کہا کہ یہ گرفتاریاں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور اس حقیقت کیلئے کی گئی ہیں کہ پوسٹروں پر پرنٹنگ پریس کا نام نہیں تھا جہاں وہ چھاپے گئے تھے، جیسا کہ قانون کی ضرورت ہے۔
گرفتاریوں پر ردعمل دیتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ انگریزوں نے بھی ان لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جنہوں نے تحریک آزادی کے دوران ان کے خلاف پوسٹر لگائے تھے۔