احمد آباد/۳۱مارچ
احمد آباد کے مختلف علاقوں میں ’مودی ہٹاو، دیش بچاو¿‘ کے پوسٹر لگانے پر آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ گرفتاریاں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ملک گیر پوسٹر مہم شروع کرنے کے ٹھیک ایک دن بعد ہوئی ہیں۔
احمد آباد پولیس کے مطابق معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔
احمد آباد پولیس نے کہا کہ "قابل اعتراض پوسٹر” شہر کے مختلف حصوں میں "غیر مجاز طریقے سے” لگائے گئے تھے۔
گجرات AAP کے سربراہ اسودن گدھوی نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ پارٹی کارکن ہیں۔ مسٹر گدھوی نے بی جے پی پر "آمریت” کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ گرفتاریاں اس بات کی علامت ہیں کہ پارٹی "خوف زدہ” ہے۔
مسٹر گدھوی نے ٹویٹ کیا”بی جے پی کی آمریت کو دیکھو! گجرات میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو مودی ہٹاو دیش بچاو¿ کے پوسٹروں کے سلسلے میں آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے! یہ مودی اور بی جے پی کا خوف نہیں تو اور کیا ہے؟ جیسا کہ کوشش کریں۔ جیسا آپ چاہیں مشکل! عام آدمی پارٹی کے کارکن لڑیں گے،”
AAP کی "مودی ہٹاو، دیش بچاو¿” مہم ملک بھر میں 11 زبانوں میں شروع کی گئی۔ انگریزی، ہندی اور اردو کے علاوہ گجراتی، پنجابی، تیلگو، بنگالی، اڑیہ، کنڑ، ملیالم اور مراٹھی میں بھی پوسٹر جاری کیے گئے ہیں۔
پچھلے ہفتے، پی ایم کو نشانہ بنانے والے ہزاروں پوسٹر قومی دارالحکومت میں دیواروں پر نمودار ہوئے، جس سے پولیس نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن شروع کیا جس میں 49 ایف آئی آر درج کی گئیں اور چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد میں سے دو ایک پرنٹنگ پریس کے مالک تھے۔
دہلی پولیس نے کہا کہ یہ گرفتاریاں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور اس حقیقت کےلئے کی گئی ہیں کہ پوسٹروں پر پرنٹنگ پریس کا نام نہیں تھا جہاں وہ چھاپے گئے تھے، جیسا کہ قانون کی ضرورت ہے۔
گرفتاریوں پر ردعمل دیتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ انگریزوں نے بھی ان لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جنہوں نے تحریک آزادی کے دوران ان کے خلاف پوسٹر لگائے تھے۔