جموں//
جموں وکشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی)دلباغ سنگھ نے جمعرات کوکہاکہ سرحدوں پر سیکورٹی گرڈ کو مستحکم کرنے کی خاطر مزید چوکیاں قائم کی جارہی ہیں۔
دلباغ نے کہاکہ گر چہ دہشت گردی کا لگ بھگ صفایا ہوچکا ہے لیکن ابھی بھی کچھ غیر ملکی دہشت گرد بچے ہوئے ہیں جنہیں بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار ڈی جی پی نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
پولیس سربراہ نے کہاکہ امسال کچھ ملی ٹینٹوں دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ راجوری کے ڈانگری گاؤں میں دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے والی ملی ٹینٹوں نے ہی عام شہریوں کا قتل کیا۔
ڈی جی پی کے مطابق بارہمولہ اور کپواڑہ میں برف باری سے قبل جتنے بھی ملی ٹینٹ اس طرف آئے ان کا بہت حد تک صفایا کیا گیا۔
دلباغ نے کہاکہ ۵۶؍ایسے غیر ملکی ملی ٹینٹ جو یہاں دراندازی کے ذریعے آئے ہوئے تھے ان کا لگ بھگ صفایا کیا گیا تاہم ابھی بھی کچھ بچے ہوئے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہاکہ ہمسایہ ملک دہشت گردوں کو تربیت دے کر اس طرف دھکیلنے کی لگاتار کوششوں میں مصروف ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمسایہ ملک کو جموںکشمیر کا امن راس ہی نہیں آرہا ہے اور وہ یہاں پر ملی ٹینٹوں کو دھکیل کر حالات کو درہم برہم کرنے کی کوششو ں میں لگا ہوا ہے۔
سرحدوں کی سیکورٹی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر سیکورٹی گرڈ کافی مضبوط ہے اور مزید مضبوطی کی خاطر نئی چوکیاں قائم کی جارہی ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس کو دہشت گردی کے ساتھ ساتھ اب منشیات کے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔ان کے مطابق پاکستان منشیات کے ذریعے نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
دلباغ نے کہاکہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف پولیس نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔