نئی دہلی//محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے سماجی تحفظ کے لیے سماجی انشورنس اور امدادی اسکیموں کے مستقل انضمام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خاص طور پر غیر رسمی شعبے کو سماجی تحفظ کے دائرے میں لایا جانا چاہیے ۔
پیر کو امرتسر، پنجاب میں جی-20 لیبر گروپ کی افتتاحی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے کارکن اس تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوں۔ علم اور ضروری مہارتوں سے لیس ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سماجی تحفظ اور دنیا بھر میں اس کی قبولیت ایک اہم مسئلہ ہے جس پر ہمیں توجہ دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر غیر رسمی شعبے کو سماجی تحفظ کے دائرے میں لایا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سماجی تحفظ کے لیے سماجی بیمہ اور سماجی امداد کی اسکیموں کو مستقل طور پر ایک دوسرے سے منسلک کیا جانا چاہیے ۔
وزیر اعظم کے ‘ناری شکتی’ کے ویژن کے مطابق لیبر فورس میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ اس سے ایک مساوی، جامع اور ترقی یافتہ سماج کی تعمیر ہوگی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ جی-20 کا مرکزی موضوع ‘واسودھائیو کٹمبکم’ ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے تصور کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی-20 کو فیصلہ کن اور ایکشن پر مبنی بنانے کا وزیراعظم کا وژن ہمیں جی-20 اجلاسوں سے ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے ۔
مسٹر یادو نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، جی-20 اور لیبر-20 میٹنگوں نے مختلف پالیسی اقدامات کے ذریعے لیبر مارکیٹ کے چیلنجوں کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے ، جن پر وسیع پیمانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ مزید برآں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ظہور اور تکنیکی تبدیلی کے نتیجے میں کام کی دنیا میں بے مثال تبدیلیاں آئی ہیں، جن میں روزگار کی نئی شکلوں کا ابھرنا، ڈیجیٹائزیشن، گیگ اکانومی، مہارت کی کمی وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی-20 کے تحت لیبر 20 نے بہت سے ٹھوس اور متعلقہ موضوعات کا انتخاب کیا ہے جیسے کہ یونیورسل سوشل سیکیورٹی، سوشل سیکیورٹی فنڈ کی منظوری، لیبر فورس میں خواتین کے کام کا مستقبل جیسے اہم موضوع کو منتخب کیا ہے ۔