نئی دہلی،//آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ اڈانی کے معاملے میں سپریم کورٹ سے آج ایک اہم فیصلہ آیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے اڈانی کے گھپلوں کی تحقیقات کے لیے چھ رکنی انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دیا ہے ۔ یہ ایک قابل تعریف فیصلہ ہے ۔ اس کمیٹی میں سابق جج کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مودی حکومت پر ایک زوردار طمانچہ ہے ۔ پوری اپوزیشن ایک آواز میں کہہ رہی تھی کہ اڈانی کا گھوٹالہ کارپوریٹ دنیا کا سب سے بڑا گھپلہ ہے جس میں ایل آئی سی اور ایس بی آئی میں کروڑوں لوگوں کا پیسہ ڈوب رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ مودی حکومت اوپر سے نیچے تک پوری طرح سے بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے ۔ مودی حکومت اڈانی کے ساتھ مل کر ملک کی املاک کو نیلامی کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اڈانی کو کوئلہ، گیس، بجلی، پانی، سڑکیں، اسٹیل، سیمنٹ، بندرگاہ اورایئرپورٹ دے دیا۔ آسمان سے زمین تک سب کچھ اڈانی کے سپرد کر دیا۔ اڈانی کو 2.5 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا اور جب کاروبار کو نقصان ہونے لگا تو 84 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا۔
مسٹرسنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپوزیشن کی آواز دبانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہیں، لیکن اپنے دوست اڈانی کو بچانے کے لیے ان ایجنسیوں کو کٹہرے میں بند کر دیتے ہیں اور اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتے ، یہ حقیقت بھی پورے ملک نے دیکھی ہے ۔ وزیر اعظم کی سرپرستی میں ان کے دوست اڈانی نے کارپوریٹ دنیا میں اب تک کاسب سے بڑا گھپلہ کیا ہے ۔ اس کی مکمل جانچ ہونی چاہئے ۔