اندور// آسٹریلیا کے اسٹینڈ ان کپتان اسٹیو اسمتھ نے منگل کو کہا کہ کپتانی کی ذمہ داری انہیں اپنا بہترین پیش کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور وہ ہندوستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں ٹیم کی قیادت کرنے کے منتظر ہیں۔
اسمتھ نے منگل کو میچ کے موقع پر کہاکہ ’’عام طور پر یہ (کپتانی کی ذمہ داری) مجھ میں بہترین چیز کو سامنے لاتی ہے۔ میں پیٹ (کمنز) کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کرنے کا منتظر ہوں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کمنز کو ان کی والدہ کی طبیعت خراب ہونے پر آسٹریلیا اپنے گھر واپس جانا پڑا جس کے بعد اسمتھ کو تیسرے ٹیسٹ کے لیے کپتانی سونپی گئی۔ اسمتھ بھارت کے دورے پر اب تک دو ٹیسٹ میچوں میں صرف 71 رنز ہی بنا سکے ہیں، حالانکہ وہ بھارتی حالات سے واقفیت کی وجہ سے آنے والے میچوں میں بڑی اننگز کھیلنے کے لیے پر امید ہیں۔
اسمتھ نے کہاکہ ’’میں ان حالات کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ یہ میرے دوسرے گھر کی طرح ہے، میں نے ہندوستان میں کافی کرکٹ کھیلی ہے۔ میں کھیل کی باریکیوں اور پچ کی پیچیدگیوں کو سمجھتا ہوں۔ کھیلنے کے لئے تیار ہوں۔‘‘
سیریز میں 0-2 سے پیچھے رہنے کے بعد آسٹریلیا کو معجزانہ واپسی کی ضرورت ہے جس کے لیے اسے پہلے اپنی بیٹنگ میں بہتری لانا ہوگی۔ دہلی ٹیسٹ میں دو دن تک میچ پر مضبوطی سے گرفت رکھنے کے بعد آسٹریلیا تیسرے دن کے پہلے سیشن میں ہی میچ ہار گیا۔ ایک ایک کر کے آسٹریلوی بلے باز اسپن کے خلاف ناقص شاٹس کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوتے گئے جس کی وجہ سے آسٹریلیا کو چھ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
روی چندرن اشون کی گیند کو سوئپ کرنے کی کوشش میں ایل بی ڈبلیو ہوئے اسمتھ نے کہا کہ وہ دہلی میں جس طرح سے آؤٹ ہوئے اس سے وہ بہت ناراض ہیں اور اس سے وہ ضرور سیکھیں گے۔
اسمتھ نے کہاکہ “میں نے 95 (94) ٹیسٹ کھیلے ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ میں اس طرح اپنے آپ سے ناراض ہو کر کبھی پویلین لوٹا ہوں۔ مجھے بہت غصہ آیا۔ میرے کیریئر میں اتنے مواقع نہیں آئے جب میں خود سے مایوس ہو کر پویلین لوٹا ہوں۔ میں اس سے ضرور کچھ سیکھ سکتا ہوں۔ میں ابھی تک سیکھ رہا ہوں۔
اسمتھ نے کہاکہ ’’میں اس طرح کھیلنا بالکل نہیں چاہتا تھا۔ خاص طور پر جب میدان ہمارے مطابق سجا ہوا تھا۔ ان کے فیلڈرز وہیں تھے جہاں ہم چاہتے تھے، ہم آسانی سے ایک یا دو رن لے سکتے تھے لیکن ہم نے جلدی کی۔
آسٹریلیا نے بدھ سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا اعلان نہیں کیا ہے، حالانکہ اسمتھ کے مطابق ہولکر اسٹیڈیم کی پچ ناگپور اور دہلی کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی بلے بازوں کو دلوں سے ہچکچاہٹ نکال کر اچھے آغاز کو بڑی اننگز میں تبدیل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ “ہمارے بلے بازوں نے اب تک کھل کر کھیلنے کی کوشش نہیں کی۔ میں نے پہلے ٹیسٹ میں 30 رنز بنائے، مارنس (لابوشین) نے بھی اچھی شروعات کی ہے۔ کھلاڑی اب تک بڑا سکور بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
اسمتھ نے کہاکہ ’’میرے مطابق پیٹر (ہینڈسکومب) دونوں میچوں کی پہلی اننگز میں اچھے رہے لیکن انہیں کوئی سپورٹ نہیں ملا۔ اگر ان کے ساتھ کوئی ہے اور ہم پہلی اننگز میں بنائے گئے رنز کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں تو تصویر بدلنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ہمیں اسپن کے خلاف ہچکچاہٹ کو اپنے دماغ سے نکالنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ ہمیں حالات کے مطابق بہتر انداز میں ڈھالنا ہوگا۔
آسٹریلوی اسکواڈ: پیٹ کمنز، ایشٹن ایگر، اسکاٹ بولانڈ، ایلکس کیری، کیمرون گرین، پیٹر ہینڈزکومب، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، عثمان خواجہ، میٹ کوہنیمن، مارنس لیبوشین، نیتھن لیون، لانس مورس، ٹوڈ مرفی، میتھیو رینشا۔ ، اسٹیو اسمتھ (وی سی)، مچل سٹارک، مچل سویپسن، ڈیوڈ وارنر۔
ہندوستانی اسکواڈ: روہت شرما (کپتان)، کے ایل راہل (نائب کپتان)، شبھمن گل، چیتشور پجارا، وراٹ کوہلی، شریاس ایر، کے ایس بھرت، ایشان کشن، روی چندرن اشون، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، رویندرا جڈیجہ، محمد شامی، محمد سراج، امیش یادو، سوریہ کمار یادو، جے دیو انادکٹ۔